پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں2019 سے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، حماد اظہر

datetime 23  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ اعتراف کرتا ہوں بجلی کی قیمتیں بڑھی ہیں لیکن یہ سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے، سابقہ حکومت نے بجلی گھروں سے مہنگی بجلی خریداری کے معاہدے کئے، بجلی لیں یا نہ لیں 850ارب روپے کیپسٹی پے منٹس کی مد میں ادا کرنے پڑ رہے ہیں اور پھر یہی گردشی قرضے بن جاتے ہیں،

ملک میں سوئی گیس کے ذخائر ہر سال 9فیصد کی شرح سے کم ہو رہے ہیں ہمیں متبادل تلاش کرنا پڑے گا، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کا کوئی رشتہ دار،سرمایہ دار،ٹھیکیدار اور مافیا آگے نہیں آئے گا،پارٹی کی تنظیم سازی میرٹ ہوگی، ان لوگوں کو جو پارٹی کے ساتھ وابستگی رکھتے ہیں اور الیکشن میں کردار ادا کرنے اور رالیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہیں آگے لائیں گے، ہماری حقیقی اپوزیشن مہنگائی ہے،پہلی مرتبہ لاہو رمیں صرف امیر علاقوں نہیں بلکہ گنجان آباد اور عام آدمی کے علاقوں میں ترقیاتی کام کرائے جارہے ہیں،بلدیاتی اور عام انتخابات میں تحریک انصاف کو لاہور کا قلعہ بنائیں گے او ر اگلی نسلوں کو صاف ستھری قیادت دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹاؤن ہال میں صوبائی وزیر بلدیات میاں محمود الرشید اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔حماد اظہر نے کہا کہ لاہور میں بجلی او ر گیس کے منصوبوں سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کے حوالے سے جائزہ لیا گیا ہے، ہم یہ ترتیب بنانے کی کوشش ہے بجلی،گیس اور دیگر منصوبوں کو ایک ترتیب کے ساتھ تیزی سے شروع کیا جائے اور تکمیل تک پہنچایا جائے، ہماری حکومت کے دور میں سوئی گیس کی ہزاروں کلو میٹر فرسودہ سوئی پائپ لائنز کو تبدیل کیا جارہا ہے، ہزاروں ٹرانسفارمرز تبدیل کئے گئے ہیں، گرڈ اسٹیشنز بن رہے ہیں، نئی ترسیلی لائنیں بچھائی جارہی ہے،

گزشتہ تین سالوں میں لاہور کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ خوش آئند بات یہ ہے کہ ہم نے ماضی کی طرح صرف ان علاقوں پرفوکس نہیں کیا جو صرف امیر وں کے علاقے ہیں بلکہ ہم نے گنجان آباد علاقے اور جہاں پر عام اورغریب آدمی رہتے ہیں وہاں پر بھی ترقیاتی کام کرائے جارہے ہیں، واسا کا کام کرایا

جارہا ہے، واٹر سپلائی کی پائپ لائنز کا جال بچھا رہے ہیں،نئی سڑکیں بنا ئی جارہی ہیں، لاہور میں پہلی مرتبہ یہ ہو رہا ہے کہ صرف ایک دو علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہو رہے بلکہ جہاں پر 80فیصد آبادی غریب آبادی رہتی ہے اس کو بھی ترقی کے ثمرات مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تنظیم سازی کا سلسلہ شروع ہوا ہے، اس

بات کا عزم کیا گیا ہے تنظیم سازی اور او ربلدیاتی انتخابات کا جو مرحلہ آئے گا ہم اس میں پارٹی کو لاہور کا قلعہ بنائیں گے،آرگنائز اور ڈسپلن کے ساتھ گراس روٹ لیول تک پارٹی بنائی جائے گی، ہمار ے پاس میاں محمو دالرشید،اعجاز چوہدری جیسے لوگ موجود ہیں، ان سب سرپرستی میں یکجا ہو کر عمران خان کے مشن پر نکلیں

گے۔ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کا کوئی رشتہ دار،سرمایہ دار،ٹھیکیدار اور مافیا آگے نہیں آئے گا،پارٹی کی تنظیم سازی میرٹ ہوں گے، ان لوگوں کو جو پارٹی کے ساتھ وابستگی رکھتے ہیں اور الیکشن میں کردار ادا کرنے اور رالیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہیں آگے لائیں گے، اگلے بلدیاتی اور عام انتخابات میں لاہور

ہمارا قلعہ ہوگا، آنے والی نسلوں کو صاف ستھری قیادت مہیا ہو گی، بلدیاتی انتخابات کے ذریعے میئر او ردیگر عہدیداروں کی صورت میں اہل قیادت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گیس کے ذخائر 9 فیصد سالانہ کے حساب سے کم ہو رہے ہیں ہمیں متبادل تلاش کرنا پڑے گا، اگر باہر سے منگوائی گئی گیس پائپ لائنوں کے ذریعے عوام

کو دیں تو بل دس گنا بڑھ جائیں گے، ہم متبادل ڈھونڈ رہے ہیں، اس کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں گیس کی قیمتیں تین سے پانچ گنا بڑھی ہے لیکن ہم نے 2019ء سے قیمتیں نہیں بڑھائیں، دنیا میں تیل کی قیمتیں بہت بڑھی ہیں،لیکن اس کے باوجود آج بھی پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعتراف کرتا ہوں کی بجلی کی قیمتیں بڑھی ہیں لیکن اس کی بھی وجوہات ہیں،اس کی وجہ سابقہ دور کے بجلی گھروں کے ساتھ مہنگے معاہدے ہیں،بجلی لیں یا نہ لیں ہمیں 850ارب روپے کیپسٹی پے منٹس کی مد میں ادا کرنے ہیں،یہی 850ارب ہی گردشی گردی قرضے بن جا تے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ اسے کم سے کم

بڑھایا جائے اس لئے ہم نے مختلف پیکجز متعارف کرائے ہیں،بجلی کی قیمتوں میں فیول ایڈ جسٹمنٹ لگ کر آرہا ہے کیونکہ ماضی کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے امپورٹڈ ایندھن بجلی بن رہی ہے اور جب قیمت ایک سطح سے اوپر چلی جائے تو فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کرنا پڑتی ہے اور عوام کو اس پر تشویش ہے،یہ سلسلہ کافی سالوں سے ہے اور اب عوام کو اس لئے زیادہ محسوس ہو رہا ہے

کیونکہ تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں،سابقہ حکومت نے60فیصد بجلی گھر امپورٹڈ ایندھن پر کر دئیے جسے ہم تبدیل کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ اپنے وسائل سے بجلی بنے، ہم پانی،کوئلے یا شمسی سے بجلی بنائیں،ہم امپورٹڈ ایندھن کو ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کا مقابلہ اپوزیشن سے نہیں مہنگائی سے ہے کیونکہ ہماری حقیقی اپوزیشن مہنگائی ہے،عوام کو بجلی اور گیس سستے نرخوں پر فراہم کرنے کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…