پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

افغانستان میں شکست کے بعد ”را“ کے گروپس پاکستان میں دہشتگردی چاہتے ہیں

datetime 22  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں بھارت کی خفیہ ایجنسی”را“ کی شکست کے بعد اس کے گروپس پاکستان میں دہشتگردی چاہتے ہیں،ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بہت شور ہے ابھی تک یہ کابینہ میں زیر بحث نہیں آیا، اپوزیشن نے ٹریکٹر ٹرالی نہیں ریڑھا ریڑھی نکالی ہے، فنانس میں ان کے 12 لوگ کم تھے،

عدم اعتماد میں 25 ووٹ کم ہوں گے،اگر اپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی کہ جس سے جمہوریت کا نقصان ہوا تو یہ انکا اپنا نقصان ہوگا، ان کے گلے میں ڈھول ڈال کر پیٹا جائے گا۔۔ہفتہ کے روز شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افواج نے ہزاروں جانوں کی قربانی دیکر دہشتگردوں کو شکست دی، طالبان کیخلاف کامیابی حاصل ہوئی تو کچھ گروپ اکا دکا وارداتیں کر رہے ہیں، اسلام آباد میں دو دہشتگرد مارے گئے جس کا کالعدم تحریک نے اعتراف بھی کیا، 11 فروری کو بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) اور یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو بی اے) کے گروپس اکٹھے ہوئے اور بلوچ نیشنلسٹ آرمی (بی این اے) بنائی، بی این اے چھوٹا سا گروپ ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ حملے ہماری قوم کو اور مورال کو شکست نہیں دے سکتے، کالعدم تحریک ہمارے ساتھ لڑیگی تو جواب دینگے، داعش سے مذاکرات نہیں ہوئے، کالعدم تحریک کی شرائط ایسی سخت تھیں جو قبول نہیں کی جاسکتی تھیں، اس طرح بات چیت آگے نہ بڑھی، انہوں نے خود سیزفائر توڑا، اگر وہ قانون اور آئین کے جھنڈے تلے آنا چاہتے ہیں تو دروازے کھلے ہیں، لیکن اگر وہ لڑیں گے تو ان سے لڑا جائیگا، آج افغانستان میں پہلے جیسا پاکستان مخالف ماحول نہیں ہے، طالبان نے 42 عالمی فورسز سمیت بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کو شکست دی اس کے بعد بعض ان کے چھوٹے گروپس پاکستان میں دہشتگردی کی فضا بنانا چاہتے ہیں،

انہیں شکست فاش ہوگی۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی بھارت کواچھی نہیں لگتی، بھارت میں مسلمانوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے، سیکولربھارت ختم ہو چکا، انتہا پسند بھارت بن چکا ہے۔ چین کی دوستی پرہمیں فخرہے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چین سے دورنہیں کرسکتی۔ عالمی طاقتیں داسو، بھاشا، سی پیک کوروکنے کی

سازشیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام اداروں کوالرٹ جاری کیا ہے، تمام اداروں کوکہا ہے جاگتے رہنا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی، جوہرٹاؤن کے بعد انارکلی میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے، بی این اے ایک چھوٹا سا گروپ ہے، پتا نہیں ابھی بی ایل اے نے انارکلی

حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے یا نہیں۔ دھماکے میں ایک آدمی کے پیچھے ہیں، ابھی کچھ نہیں کہنا چاہتا ورنہ شام کوبھارتی میڈیا میرے پیچھے پڑ جائے گا، دہشت گرد کے قدموں کے چاپ کے پیچھے چل رہے ہیں۔اپوزیشن کو تجویز دیتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اوآئی سی اجلاس 23 مارچ کو ہو گا، اپوزیشن 4 دن پہلے یا بعد میں

احتجاج کرلے۔ اپوزیشن کوخود سوچنا چاہیے۔ اپوزیشن کے انجن میں دھواں پھنسا ہوا ہے اپوزیشن والے کس منہ سے اسلام آباد آرہے ہیں، انہوں نے ملک کولوٹا اپوزیشن اسلام آباد آناچاہتی ہے توآجائے اور شوق پورا کرلے،یہ منہ اورمسورکی دال، عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ اسکو ایسی نالائق اپوزیشن ملی، عمران خان کی حکومت

کہیں نہیں جارہی، عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے، اگر آپ قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو ہم آپ کو ہاتھ میں لیں گے، عمران خان کہیں نہیں جا رہے، اپوزیشن نے ٹریکٹر ٹرالی نہیں ریڑھا ریڑھی نکالی ہے، فنانس میں ان کے 12 لوگ کم تھے، عدم اعتماد میں 25 ووٹ کم ہوں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جو لوگ کہتے

ہیں ہم جا رہے ہیں انکی عقل کام چھوڑ چکی ہے، نہ ہم جا رہے ہیں نہ آپ آرہے ہیں، اگر اپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی کہ جس سے جمہوریت کا نقصان ہوا تو یہ انکا اپنا نقصان ہوگا، ان کے گلے میں ڈھول ڈال کر پیٹا جائے گا، اسی لیے انہیں چاہیے کہ 23 کی بجائے 24 یا 27 مارچ کرلیں، بلاول کے ساتھ مل کر آجائیں کوئی فرق نہیں

پڑتا، او آئی سی کانفرنس ہورہی ہے آپ تھوڑاآگے یا پیچھے اپنی ریلی کرلیں۔سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لاہور دھماکے میں ہم ایک آدمی کے پیچھے ہیں، بہت قریب تو نہیں لیکن قدموں کی چاپ کے پیچھے چل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بہت شور ہے ابھی تک یہ کابینہ میں زیر بحث نہیں آیا۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…