جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

آسٹریلیا کے مایہ ناز بیٹر نے پاکستان میں آکر دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کر دیا

datetime 9  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی (این این آئی)آسٹریلیا کے مایہ ناز بیٹر عثمان خواجہ نے پاکستان میں آکر دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے برصغیر میں سپورٹ ملتی ہے، بنگلا دیش، بھارت اور خاص طور پر پاکستان میں جہاں میں پیدا ہوا ہوں، اپنے ساتھیوں سے کہا ہے پاکستان جا کر کھیل کی بحالی کھیل کے فروغ اور بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایک انٹرویومیں عثمان خواجہ نے

کہا کہ مجھے برصغیر میں سپورٹ ملتی ہے، بنگلا دیش، بھارت اور خاص طور پر پاکستان میں جہاں میں پیدا ہوا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جون جولائی میں پاکستان سپر لیگ کھیلی، اس میں میرے لیے سپورٹ بہت ہی شاندار تھی، میں وہاں دوبارہ جا کر کھیلنا چاہتا ہوں اور یہ بہت دور بھی نہیں ہے۔انہوںنے کہا کہ میں نے اپنے ساتھیوں سے بات کی ہے کہ پاکستانی جنریشن آپ سے بہت متاثر ہے، جس نے کبھی ڈیوڈ وارنر کو، مارش کو، اسٹیو اسمتھ کو اپنی آنکھوں کے سامنے میدان میں کھیلتے نہیں صرف ٹی وی پر ہی دیکھا ہے۔آسٹریلوی کرکٹر نے کہا کہ حقیقت میں آپ کرکٹ کی نئی جنریشن کیلئے متاثر کن ہیں لیکن ہم وہاں جا کر کھیل کی بحالی کھیل کے فروغ اور بہتری کیلیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔عثمان خواجہ نے کہا کہ میرے خیال میں اس گیم کو دینے کے لیے ہمارے پاس دورہ پاکستان ایک اچھا موقع ہے، جو طویل عرصے سے کرکٹ سے محروم رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں پرامید ہوں نہ صرف اپنے لیے بلکہ پاکستان کرکٹ اور ان تمام نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے لیے جو مستقبل میں پروفیشنل کرکٹر بننا چاہتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…