جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

مری میں اپنی فیملی اور بچوں سمیت جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی کی آخری آڈیو کال منظر عام پر آ گئی، جاں بحق اے ایس آئی اسلام آباد پولیس سے مدد کیلئے اپیل کرتے رہے

datetime 8  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سانحہ مری میں گاڑی میں اپنی فیملی کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی نوید اقبال کی اپنے کزن طیب گوندل سے گزشتہ رات ہونے والی گفتگو سامنے آگئی جس کے مطابق مرحوم اے ایس آئی نوید اقبال نے اپنی آخری گفتگو میں کہا کہ 20 گھنٹے سے ہم پھنسے ہوئے ہیں، کوئی کرین بھجوادیں، ہمیں مزید کتنا انتظار کرنا پڑے گا۔اے ایس آئی نوید اقبال کا کہنا تھا کہ سب نکلنے کا انتظار کررہے ہیں،

مزہ تو تب ہے جب ہم صبح تک نکل جائیں، کرین آجائے کام تو شروع کردے۔ نوید اقبال کا کہنا تھا کہ اللّٰہ کرے کوئی سسٹم بن جائے اور ہم یہاں سے نکل جائیں۔واضح رہے کہ سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والے 22 افراد میں اے ایس آئی نوید اقبال بھی شامل ہیں۔اے ایس آئی نوید اقبال اپنی تین بیٹیوں، ایک بیٹے، ایک بہن، بھانجی اور بھتیجے کے ہمراہ اس ناخوشگوار سانحے کا شکار ہوئے۔اے ایس آئی نوید کا تعلق تحصیل تلہ گنگ کے علاقے دودیال سے تھا، اے ایس آئی نوید اقبال تھانہ کوہسار میں تعینات تھے۔مری میں جاں بحق اے ایس آئی نوید کے ماموں امداد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مری میں اے ایس آئی نوید ،ان کی 3بیٹیاں اور ایک بیٹا جاں بحق ہوا۔انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی نوید کی بہن، بھانجی اور بھتیجا بھی جاں بحق ہوئے۔اے ایس آئی نوید کی بیوہ اور ایک بیٹا اسلام آباد میں اپنے گھر پر ہیں۔ اپنی آڈیو کال میں وہ اسلام آباد پولیس سے مدد کی اپیل کرتے رہے۔ سانحہ مری میں اہلخانہ کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اسلام آباد پولیس کے اہلکار نوید اقبال کے کزن طیب گوندل واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے زارو قطار رو پڑے او ر بتایا ہے کہ نوید نے شام 6 بجے کال کی ہم پھنس گئے ہیں،میرا رابطہ آخری بار صبح 4 بجے ہوا، سی پی او ساجد کیانی کو نوید کی ریکارڈنگ بھیجی ،انہوںنے جواب نہیں دیا ،بطور صحافی وزیراعظم عمران خان، عثمان بزدار،

شیخ رشید اور فواد چوہدری کے ذاتی واٹس ایپ پر میسج کیے مگر کوئی جواب نہیں آیا،سی پی او غفلت کا مظاہرہ نہ کرتے تو جانیں بچ جاتیں۔نجی ٹی وی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے مری میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار نوید اقبال کے کزن طیب گوندل نے بتایا کہ نوید اقبال اپنی تین بیٹیوں، ایک بیٹے، بہن، بھانجی اور بھتیجے

کیساتھ تھے، میں اس لیے بچ گیا کہ ہم لوکل ٹرانسپورٹ سے گئے اور نوید اپنی گاڑی سے گئے تھے، نوید نے شام 6 بجے کال کی کہ ہم پھنس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہاں گاڑیاں 24 گھنٹے سے پھنسی ہوئی تھیں، انتظامیہ نے کوئی دھیان نہیں دیا تھا، نتھیا گلی میں 2 سے 4 ہزار گاڑیاں موجود تھیں، نوید سے میرا رابطہ آخری بار صبح 4

بجے ہوا جس پر نوید نے سی پی او ساجد کیانی کا نمبر مانگا، میری ان سے بھی بات ہوئی، انہیں نوید کی ریکارڈنگ بھیجی مگر انہوں نے دیکھ کر کوئی جواب نہیں دیا۔طیب گوندل نے کہا کہ جی ٹی روڈ اور موٹروے نیچے سے کلیئر تھی مگر جہاں سے برفباری شروع ہوئی وہاں شدید ٹریفک کا سامنا کرنا پڑا جہاں سے کسی

صورت واپسی ممکن نہیں تھی، ہمیں انتظامیہ نے کہیں آگے جانے سے نہیں روکا، اگر مجھے پتا چلتا تو نوید کو واپس بلا لیتا۔نوید اقبال کے کزن نے بتایا کہ میں نے ایس ایس پی ٹریفک سے بھی رابطہ کیا، سوشل میڈیا پر خبریں دیں، بطور صحافی وزیراعظم عمران خان، عثمان بزدار، شیخ رشید اور فواد چوہدری کے ذاتی واٹس ایپ پر میسج

کیے مگر کوئی جواب نہیں آیا، صرف شیخ رشید نے پریس ریلیز جاری کی کہ اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ سی پی او غفلت کا مظاہرہ نہ کرتے تو جانیں بچ جاتیں۔طیب گوندل نے کہا کہ انتظامیہ کو لائیو لوکیشن بھیجی تھی مگر کوئی مدد نہ آئی، مجھے انتظامیہ کی جانب سے لالی پاپ دیا گیا کہ آپ اطمینان کریں لیکن وہ ٹیم تعاون کرتی تو آج

جانیں بچائی جاسکتی تھیں، تھوڑی سے لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کرتے تو کسی کی جان بچ جاتی۔طیب گوندل نے زار و قطار روتے ہوئے بتایا کہ نوید اقبال دل کے مریض تھے، ان کے ساتھ بچے بھی تھے، نوید سے آخری بار رابطہ ہوا تو انہوں نے کہا کہ آپ ہی مجھے نکال سکتے ہو، مجھے اگر پتا ہوتا حکومت اتنی نااہل ہے تو خود کچھ کرلیتا۔واضح رہے کہ مری میں سیرو تفریح کے لیے جانے والے اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی نوید اقبال اہلخانہ کے ساتھ جاں بحق ہوگئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…