اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

شوگر پاکستانیوں کے لیے کورونا سے 10گنا زیادہ جان لیوا قرار

datetime 5  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)کورونا وائرس کے مقابلے میں ذیابطیس کے نتیجے میں پاکستان میں دس گنا زائد اموات ہوتی ہیں جب کہ ہر روز تقریبا 35 افراد ذیابطیس کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں اپنے پیروں اور ٹانگوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض ذیابطیس نے بدھ کے روز کراچی میں مفاہمت کی ایک یادداشت کے دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کے

دوران بقائی انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی اور مقامی دوا ساز ادارے ٹیبروز فارما کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کے تحت ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والے زخموں کے علاج کے لیے کراچی میں دس کلینک قائم کیے جائیں گے جہاں پر انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی کے ماہرین جنرل فزیشنز اور ڈسپنسرز کو ڈائبیٹک فٹ کے علاج کے لیے تربیت فراہم کریں گے۔ اس موقع پر ڈائبیٹک فٹ انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر زاہد میاں، نیشنل ایسوسی ایشن آف ڈائبیٹیز ایجوکیٹرز آف پاکستان کے صدر ڈاکٹر سیف الحق، فیصل خان، ارم غفور، ڈاکٹر ریاض میمن سمیت دیگر ماہرین موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائبیٹک فٹ انٹرنیشنل کے صدر اور نامور ماہر ذیابطیس پروفیسر ڈاکٹر زاہد میاں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والے پیروں کے زخموں کے بعد ٹانگیں کٹنے اور معذوری کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ سن 2022 میں پاکستان میں 3 لاکھ سے زائد افراد اپنی ٹانگوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ عالمی ذیابطیس فیڈریشن کے مطابق پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ ذیابطیس کے مرض میں مبتلا افراد میں ٹانگیں کٹنے کی شرح 20 سے 40 فیصد تک ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ذیابطیس میں مبتلا افراد میں سے 10 فیصد افراد کی ٹانگیں بھی ناقابل علاج زخموں کی وجہ سے کاٹنی پڑیں تو پاکستان میں اگلے سال تین لاکھ سے زائد افراد معذور ہو جائیں گے، ان میں سے تقریبا پچاسی فیصد افراد کی ٹانگیں کٹنے سے بچایا جا سکتا ہے جس کے لیے پاکستان میں 3 ہزار سے زائد ڈائبیٹک فوٹ کلینکس قائم کرنے کی ضرورت ہے جہاں پر عالمی معیار کا علاج فراہم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ پاکستان کے مختلف دواساز کمپنیوں کی مالی اور فنی معاونت سے پاکستان بھر میں فٹ کلینکس قائم کر رہا ہے اور کراچی میں کئی سالوں سے قائم فٹ کلینکس کی بدولت لوگوں کی ٹانگیں کٹنے کی شرح میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔اس موقع پر مقامی دواساز ادارے ٹیبروز فارما کے بزنس مینیجر فیصل خان خان کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ انسٹیٹیوٹ آف ڈائیبیٹولوجی اینڈ اینڈو کرائینولوجی کے ساتھ مل کر پاکستان کے طول و عرض میں ڈائبیٹک فٹ قائم کرنے کی مہم کا حصہ بننے جا رہا ہے، امید ہے کہ ان کا یہ قدم پاکستان میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والی معذوریوں کو کم اور ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…