اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاک سر زمین پارٹی نے اتفاق کیا ہے کہ ملک کسی کے اشارے اور ایما پر نہیں آئین پر چلنا چاہیے جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد اور ستعفوں کے آپشن کھلے ہیں ،مجھے کسی ڈیل کا علم نہیں، جو کچھ بھی کانوں میں پڑا میڈیا کے ذریعے ہی پڑا ،جوان صحافیوں کو اس بات کا علم ہے تو مجھے کیوں نہیں؟
تمام سیاستدانوں کی کرپشن جمع کرکے بھی عمران خان کے دسویں حصے تک بھی نہیں پہنچ سکتی ،ثابت ہوچکا عمران خان ناجائز طریقے سے آیا نااہل آدمی ہے، اس کا پورا ٹبر ہی چور ہے ،کالز کی ریکارڈنگ کرنے کے بھی خلاف ہوں اس پر بھی بات ہونی چاہیے،نجی محفل میں اکثر بات کرتے ہوئے بندا الفاظ کا دبائو درست نہیں کرتا ،میڈیا ذمہ داری کا ثبوت دے، گناہوں پر پردہ ڈالے ، کے پی کے اور سندھ بلدیاتی اداروں کے اختیارات کم کرنے کیلئے قانون سازی کی جار ہی ہے اس پر بات کر نے کی ضرورت ہے ،جے یو آئی اور پی ایس پی اس حوالے سے رابطے میں رہیں گی۔ بدھ کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین مصطفی کمال نے ملاقات کی جس میں سندھ بالخصوص کراچی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی ۔ ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مصطفی کمال جس مقصد کیلئے آئے ہیں وہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ،جس طرح سندھ اور کے پی کے میں بلدیاتی اداروں کے حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے ، اس بات کر نے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کے پی کے اور سندھ بلدیاتی اداروں کے اختیارات کم کرنے کیلئے قانون سازی کی جار ہی ہے ۔مصطفی کمال نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کا سیاست میں بڑا مقام ہے ،
پاک سرزمین پارٹی مولانا فضل الرحمن کو کے پی کے میں کامیابی پر مبارک باد دیتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کسی کے اشارے اور ایما پر نہیں آئین پر چلنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ وزرائے اعلیٰ اٹھارہویں ترمیم میں وفاق سے لئے اختیارات بلدیات کو منتقل نہیں کررہے ۔ انہوںنے کہاکہ ،نوجوان مایوس ہورہے کراچی میں نوجوان خود کشیاں
کررہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ مصطفی کمال کے موقف میں وزن ہے ،جو بھی قانون سازی ہو ،آئین کے مطابق ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ جے یو آئی اور پی ایس پی اس حوالے سے رابطے میں رہیں گی ،دونوں جماعتوں میں اس حوالے سے تعاون پر اتفاق ہوا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس میں تحریک
انصاف بے نقاب ہوگئی ہے ،سارے سیاستدانوں کی کرپشن اکٹھی کی جائے تو اکیلے عمران خان کے برابر نہیں ہوسکتی ،عمران خان کارکردگی صفر ہے اور وہ نا اہل ہے ،ثابت ہوگیا کہ اسے نااہل طریقے سے لایا گیا ،آج ثابت ہوگیا کہ عمران خان کا پورا ٹبر چور ہے ،ثابت ہوگیا اس کے پیچھے بین الاقوامی لابی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے
کہاکہ عمران کی عملی زندگی میں بالکل متضاد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم کچی گولیوں کی سیاست نہیں کرتے ،جمعیت علمائے اسلام کیساتھ لوگوں کی توقعات ہیں ہم اْن کی توقعات پر پورے اتریں گے ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کا سربراہ میں ہوں مجھے کسی ڈیل کا علم نہیں،(ن )لیگ کے کسی سینئر عہدیدار نے اس حوالے سے مجھے
نہیں بتایا ،جو کچھ بھی کانوں میں پڑا وہ میڈیا کے ذریعے ہی پڑا ہے ،نوجوان صحافیوں کو اس بات کا علم ہے تو مجھے کیوں نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ گالم گلوچ کا کلچر پی ٹی آئی نے متعارف کرایا ہے ،نجی محفل میں باتیں ہوتی رہتی ہیں ،گالیوں کو آگے نہیں پھیلنا چاہیے ،کسی کے عیبوں کا نہ اچھالا جائے عیبوں پر پردہ پوشی ہونی چاہیے
،باتوں کو ریکارڈ نہیں کرنا چاہیے، کسی کا نام بگاڑ کر نہ لیا جائے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد اور ستعفوں کے آپشن کھلے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن نے ہمیشہ مکمل حساب دینے پر ہمیں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف کو تنخواہ نہ ظاہر کرنے پر نااہل کیا گیا ،یہاں تو کئی اکائونٹس ہی چھپائے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نظریاتی لوگ ہیں اپنی محنت سے آگے آئے ہیں ،ہمارے پاس وسائل نہیں،
کارکنوں کے چندے پر چلتے ہیں ۔ صحافی نے سوال کیاکہ مریم نواز اور پرویزرشید کی آڈیو سامنے آئی ہے اس میں استعمال کی گئی زبان پر کیا کہتے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تنہائی میں کی گئی گفتگو میں احتیاط کے بغیر بھی ہوجاتی ہے ،غلط الفاظ کی تو بات ہورہی ہے ریکارڈ کرنے پر کیوں بات نہیں ہورہی ،اللہ کے دین نے بھی کسی کی ٹوہ لگانے سے منع کیا ہے ،میڈیا کو بھی اس قسم کی گفتگو کو اچھالنا نہیں چاہیے۔