اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) ن لیگ کے سینئرمرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی ڈیل صرف آئین اور عوام کیساتھ ہیں ، ڈی جی آئی ایس پی آر کے شکر گزار ہیں ، انہوں نے وضاحت کر دی ورنہ ہمارا میڈیا ہماری بات کو اتنا وزن نہیں دے رہا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا بل ملکی سلامتی کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ متحدہ قو می موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادر آباد پرپاکستان مسلم لیگ(ن)کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کی سربراہی میں کے وفد کی آمد کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی و اراکین رابطہ کمیٹی سے ملاقات۔ملاقات میں ڈپٹی کنوینرکنور نوید جمیل و اراکین رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری، کشور زہرہ، محمد حسین و دیگر بھی موجود تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا نمائندہ گان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج پاکستان مسلم لیگ ن کا وفد احسن اقبال کی سربراہی میں ہمارے آفس آیاان سے ہماری اسمبلیوں میں بھی ہماری ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں ملک کے مفادات کیلئے پرانے تعلقات رہے ہیں بہت سارے معاملات پر ہماری گفتگو ہوئی۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ منی بجٹ سے جن اشیا پر ٹیکس لگانے سے عام آدمی پر مہنگائی کے اثرات پڑ یں گے اس حوالے سے ہم نے حکومت کیلئے گزارشات تیار کی تھیں،آج کی ملاقات میں جو ہماری گفتگو ہوئی اس سے کچھ نکات ہم اپنی گزارشات میں شامل کریں گے،بدقسمتی سے اس ملک میں جب حکومتیں اپنی مدت پوری کرتی ہیں تو وہ معاشی بدحالی آنے والی نئی حکومتوں پر ڈال دیتی ہیں جس سے صورتحال خراب ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو اس حوالے سے مل کر فیصلہ کرنا چاہیے، پاکستان اور پاکستان کی عوام کے لئے جو بھی فیصلہ بہتر ہوگا وہ کریں گے ہمیں اپنی سیاست سے زیادہ اپنا وطن اور عوام کے مفاداد عزیز ہیں۔احسن اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس جماعت کے پاس آئے ہیں انکے بزرگوں نے قائد اعظم کے ساتھ مل کر تحریک پاکستان کے لئے قربانیاں دیں ایم کیو ایم پاکستان بھی ایک غریب اور متوسط طبقے کی نمائندہ جماعت ہے ہم امید کرتے ہیں کہ ہماری گزارشات پر ایم کیو ا یم پاکستان کی قیادت غور کریگی، کوئی بھی لیڈر یا جماعت اس ملک کو اکیلے نہ سمبھال سکتی ہے اور نہ ہی چلا سکتی ہے ہم سب کو مل کر اس ملک کے مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے مل کر کام کرنا ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے منی بجٹ کے زریعے 350 ارب سے زائد کا بوجھ عوام پر ڈالدیا دیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالات میں عوام پر اتنا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہم اس حوالے سے اپوزیشن سمیت مختلف حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں، حکومت کو اس بجٹ پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہئے تھااپوزیشن سمیت حریف جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہئے تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔اس موقع پر مفتاح اسماعیل، شاہ محمد شاہ، کھیل داس کوہستانی و دیگر بھی موجود تھے۔