کراچی(این این آئی)ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر سے دسمبر تک ملک میں مہنگائی نہیں بڑھی اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں نیچے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ہفتہ کوکراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ نے کہاکہ مالی سال2021 میں شرح نمو 4 فیصد رہی، رواں سال آئی ٹی سیکٹر میں
4 ارب ڈالر ایکسپورٹ ہو جائے گی۔مہنگائی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نومبر سے دسمبرتک مہنگائی نہیں بڑھی، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں نیچے آنا شروع ہوگئی ہیں، چکن،انڈے کی قیمتوں میں استحکام ہے، آٹا کی قیمت میں بھی استحکام آگیا ہے جو کہ بڑی اچھی خبرہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد لکھا گیا مہنگائی کا طوفان آئے گا، آئی ایم ایف نے 700 ارب ٹیکس لگانے کا کہا لیکن ہم نے 350ارب ٹیکسزبڑھائے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں منی بجٹ پیش نہیں کیا گیا، منی بجٹ تب آتا ہے جب ٹیکس اہداف پورے نہ ہوں، 6 ماہ کے دوران ہم نے ٹیکس ہدف سے زیادہ اکٹھا کیا، 345ارب کے ٹیکس میں عام آدمی کی کسی اشیا پرٹیکس نہیں لگایا۔ امپورٹڈ اشیا پرٹیکس لگایا ہے، امپورٹڈ ڈراموں کی وجہ سے ہماری ڈراموں کی صعنت تباہ ہورہی تھی۔ دودھ،دہی،چھوٹی بیکریزپرکوئی ٹیکس نہیں لگا، امریکا میں 40 سالہ، جرمنی میں 1992 کے بعد مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹا، چین میں 26سال بعد مہنگائی کا ریکارڈ ٹوٹا، عالمی ادارے کے مطابق پورے سال میں عالمی سطح پرمہنگائی کا10سالہ ریکارڈ ٹوٹا۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ نے کہاکہ 15 دن پہلے 5 روپے پٹرول قیمت کم کی، برا یہ ہوا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے 4 روپے قیمت بڑھانا پڑی، آنے والے دنوں میں پٹرول کی قیمتیں نیچے آئیں گی۔