جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

طالبان کابل میں داخل نہ ہونے پر راضی تھے لیکن اپنے وعدے سے پھر گئے، اشرف غنی بھی بول پڑے

datetime 30  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن ) افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے رواں سال کے آ غاز میں طالبان کی آمد کے ساتھ ہی ملک سے فرار ہونے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ کام کابل کی تباہی کو روکنے کے لیے کیا تھا۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ طالبان جنگجو کابل میں داخل نہ ہونے پر راضی ہوگئے تھے لیکن دو گھنٹے بعد ہی وہ اپنے وعدے سے پھر گئے۔

اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کے دو مختلف دھڑے دو مختلف سمتوں سے قریب آ رہے تھے اور ان کے درمیان بڑے پیمانے پر تصادم کا امکان تھا جو 50 لاکھ کے شہر کو تباہ کرسکتا تھا۔ افغانستان کے سابق صدر نے اپنے بہت سے قریبی لوگوں کو کابل چھوڑنے کی اجازت دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ کابل چھوڑنے پر خوش نہیں تھی اور ان کے نیشنل سیکیورٹی کے مشیر کارلینے کے گئے لیکن کار لے کر نہیں آئے بلکہ جب واپس آئے تو بہتر گھبرائے ہوئے تھے اور انہوں نے کہا کہ ’اگر طالبان کے سامنے کھڑے ہوئے تو سب ماردیے جائیں گے‘۔ اشرف غنی نے کہا کہ انہوں نے مجھے دو منٹ سے زیادہ وقت نہیں دیا، میری ہدایات یہ تھیں کہ خوست ’شہر‘ کے لیے روانگی کی تیاری کروں لیکن بتایا گیا کہ خوست اور جلال آباد پر طالبان کا قبضہ ہے۔ افغانستان کے سابق صدر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، جب ہم نے ٹیک آف کیا تو یہ واضح ہو گیا کہ ہم افغانستان چھوڑ رہے ہیں، یہ واقعی اچانک تھا۔ انہوں نے کہاکہ میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں، میں نے کوئی پیسہ ملک سے باہر نہیں لیا، میرا طرز زندگی سب کو معلوم ہے، میں پیسے کا کیا کروں گا؟اشرف غنی نے اعتراف کیا کہ غلطیاں ہوئیں، بشمول ’یہ فرض کرنا کہ عالمی برادری کا صبر قائم رہے گا‘۔علاوہ ازیں انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے معاہدے کی طرف اشارہ کیا، جس نے 15 اگست کو ہونے والے واقعات کی راہ ہموار کی۔انہوں نے کہا کہ امن کے عمل کے بجائے ہمیں انخلا کا عمل ملا، جس طرح سے معاہدہ ہوا، ہمیں مٹا دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…