لاہور( این این آئی)معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب حسان خاور نے نواز شریف کا پاسپورٹ اور ویزا ایکسپائر ہو رہا ہے۔ وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے۔ قیدی کو سمجھ آ رہی ہے کہ اب اسے واپس آنا ہی پڑے گا اور پھر فتح قانون کی ہوگی،نواز شریف کے آنے سے حکومت پریشان نہیں ہے۔ نواز شریف کی واپسی سے اصل پریشانی شہباز اور حمزہ کو ہے کیونکہ جس ڈیل کیلئے وہ بھاگ دوڑ کر رہے ہیں،
نواز شریف کی آمد سے انہیں اس ڈیل کا حصول مشکل دکھائی دینے لگا ہے۔ حسان خاور نے گزشتہ روز کینال روڈ پر کھیرا پل کے قریب بنے پی ایچ اے کے پراجیکٹ اور نئے بننے والے سائیکلنگ ٹریک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ڈی جی پی ایچ اے جواد قریشی سمیت پی ایچ اے کی تمام ٹیم کی کاوشوں کی تحسین کی اور کہا کہ پی ایچ اے انتظامیہ شہر کی خوبصورتی میں اضافے کیلئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ اے شہر لاہور میں تفریح کے مواقع بڑھانے کیلئے خصوصی اقدامات کر رہا ہے تاکہ لوگ شہر کی ثقافت اور موسموں سے مستفید ہو سکیں۔ حسان خاور نے کہا کہ شہر کے مختلف تفریحی مقامات پر سائیکلنگ کے فروغ کیلئے ٹریک بنائے جا رہے ہیں۔ تفریحی مقامات کو اس سطح پر لایا جا رہا ہے کہ یہ فیملیوں کیلئے بہترین ریزورٹ کی مانند ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سائٹ کو شہریوں کیلئے پرفضا مقام بناتے ہوئے یہاں فی الوقت 8 ہزار پودے اور درخت لگائے گئے ہیں جبکہ مزید 2 ہزار پودوں کی شجرکاری کر کے 10 ہزار کا ٹارگٹ عنقریب پورا کیا جائے گا۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی قبل از وقت تکمیل کر کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں ہے۔ گلاب دیوی انڈر پاس سمیت مستقبل میں نئے بننے والے ہسپتال، مراکز صحت کی اپ گریڈیشن اور دیگر پراجیکٹس ثابت کرتے ہیں کہ وزیر اعلی پنجاب شہر کے مسائل کے حل کیلئے کس قدر سنجیدہ اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں۔ حسان خاور نے مزید کہا کہ بلاول سندھ میں بیٹھ کر پنجاب کی فکر نہ کریں۔ زرداری کی سیاست نے بھٹو کے نظریے کو دفن کر دیا ہے۔ سندھ کے پسماندہ حالات پیپلز پارٹی کی گورننس کو بے نقاب کرنے کیلئے کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی قیادت پنجاب میں خیمے لگانے سے پہلے سندھ کے پسماندہ علاقوں کا دورہ کرے اور وہاں کی عوام کا حال دیکھے تو سمجھ آئے گی کہ ان کی گورننس کتنی اچھی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا انتقام سندھ کی عوام سے خوب لیا ہے۔ وہ پنجاب کی فکر کر رہے ہیں لیکن سندھ میں بھی اب ان کے آنے کے امکانات معدوم ہیں۔ ان کی نہ کوئی سیاسی حیثیت ہے نہ انہیں پنجاب میں ویلکم کیا جائے گا۔ حسان خاور نے کہا کہ سندھ کا سیاسی ماڈل پنجاب میں نہیں چلے گا۔ پنجاب کا بلدیاتی نظام ملکی تاریخ کا منفرد، مضبوط اور عوام دوست نظام ہوگا۔