کوئٹہ(این این آئی)ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ کیپٹن (ر) شیر علی کے ایک پریس ریلیز کے مطابق ٹریفک پولیس نے کم وسائل اور افرادی قوت کے باوجود یکم جنوری سے 26 دسمبر تک شہر میں 1 لاکھ 24846 گاڑیوں کے چالان کرکے ان سے 8 کروڑ روپے 65 لاکھ 39 ہزا ر 250 جرمانہ وصول کیا جبکہ 3520 گاڑیوں کو بند کیا ان کارروائیوں میں 13547 ون وے کی خلاف ورزی کے
علاوہ 11094 غلط ڈرائیونگ اور کالے شیشے لگانے والی گاڑیوں 14151ڈرائیوروں کے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر 3799 غلط ڈرائیونگ کرنے والوں 5552 بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل سواروں 30 ہزار 923 بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے 16904 گاڑیوں کے بغیر ہیڈ لائٹ کے 6014 گاڑیوں کے خلاف ڈبل پارکنگ پر جبکہ 189 نان کسٹم گاڑیاں کسٹم کے حوالے کیں۔ 16 ٹمپرڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ 2 وارداتوں میں ملوث گاڑیاں تحویل میں لی۔ 14076گاڑیوں سے غیر نمونہ نمبر پلیٹس اتاریں۔ یہ کارروائیاں آئندہ بھی تواتر کے ساتھ جاری رہیں گی۔ 6 کروڑ 69 لاکھ 77 ہزار 900 چالان پینڈنگ میں پڑے ہوئے ہیں۔ ا۔ ایس ایس پی ٹریفک پولیس شیر علی کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس نے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کروانے کے لئے اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھایا ہے شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کو ممکن بنائیں تاکہ کسی بھی مشکل صورتحال سے بچ سکیں۔ ٹریفک پولیس نے امسال اب تک 1 لاکھ 24846 گاڑیوں کے چالان کئے جس میں کار، موٹر سائیکل، بس، ڈمپر، جیپ، پک اپ رکشہ، ٹریکٹر ٹرالی، ٹرالر، واٹر ٹینکر، موٹر سائیکلیں شامل ہیں ان میں سے 17608 گاڑیوں کے چالان پینڈنگ میں ہے جو لوگوں نے تا حال جمع نہیں کروائے جبکہ 1 لاکھ 7238 گاڑیوں کے کاغذات واپس کردیئے گئے ہیں اور ان چالان کی مد میں ٹریفک پولیس نے 8 کروڑ 65 لاکھ 39250 روپے جرمانہ کیا گیا جس میں سے 6 کروڑ 69 لاکھ 77900 روپے وصول ہوگئے جبکہ 1 کروڑ 95 لاکھ 61 ہزار 350 روپے تا حال چالان شدگان کی جانب سے جمع نہیں کرائے گئے اس کے علاوہ 3520 گاڑیاں بند کی 1109 گاڑیاں کے کیسز پراسسز میں ہے۔ 2400 گاڑیاں ریلیز کردی گئیں۔ جبکہ 13547 ون وے کی خلاف ورزی کے علاوہ 11094 غلط ڈرائیونگ اور کالے شیشے لگانے والی گاڑیوں 14151ڈرائیوروں کے خلاف قانون کی خلاف ورزی پر 3799 غلط ڈرائیونگ کرنے والوں 5552 بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل سواروں 30 ہزار 923 بغیر لائسنس کے گاڑی چلانے 16904 گاڑیوں کے بغیر ہیڈ لائٹ کے 6014 گاڑیوں کے خلاف ڈبل پارکنگ پر جبکہ 189 نان کسٹم گاڑیاں کسٹم کے حوالے کیں۔ 16 ٹمپرڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ 2 وارداتوں میں ملوث گاڑیاں تحویل میں لی۔ 14076گاڑیوں سے غیر نمونہ نمبر پلیٹس اتاریں۔نو پارکنگ پر 1982 چالان جبکہ 4774 غلط سائیڈ پر
ڈرائیونگ کرنے کی مد میں چالان کئے 1156 ریلوے کراسنگ پر چالان کئے۔ ٹریفک لائن کراس کرنے پر 3078 اور 1573 ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے پر چالان کئے گئے۔ اس کے علاوہ مختلف مدات میں ڈرائیونگ اور پارکنگ سمیت مختلف حوالوں سے ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کے چالان کئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھارہی ہے شہری اپنی گاڑیوں کے
چالان ادا کرنے کی بجائے بھاری بھر کم جرمانوں سے بچنے کے لئے دیئے جانے والے شناختی کارڈ اور دیگر شناختی چیزیں واپس لینے کی بجائے نئی چیزیں بنوانے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کے کئے جانے والے چالان تا حال جمع نہیں ہوئے اور جب کوئی شخص ٹریفک پولیس کی گرفت میں آتا ہے تو اس سے پرانے اور نیا ہونے والا چالان کی مد میں تمام جرمانے
وصول کئے جاتے ہیں شہری قانون کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے اپنی گاڑیوں کی لائٹس، اشارے درست رکھیں تاکہ حادثات سے محفوظ رہ سکے اور اپنے چالان کو بروقت ادا کرکے مہذب شہریوں ہونے کا ثبوت دیں انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک انجینئرنگ بیورو اور نفری کی کمی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے سمری اعلیٰ حکام کے پاس موجود ہے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کا کام ٹریفک کی روانی اور شہریوں کو ٹریفک قوانین کی پاسداری کا پابند بنانا ہے لیکن دوسری ذمہ داریاں ٹریفک پولیس پر ڈال کر مختلف حکام اپنی جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر تمام ادارے اپنی ذمہ داری نبھائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ تمام معاملات حل نہ ہوسکے۔