واشنگٹن(این این آئی)کورونا وائرس کسی متاثرہ فرد میں داخل ہونے کے بعد چند روز میں نظام تنفس سے دل، دماغ اور لگ بھگ تمام جسمانی اعضا کے نظام تک پھیل جاتا ہے، جہاں وہ کئی ماہ تک موجود رہ سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔یو ایس نیشنل انسٹیٹوٹس آف ہیلھ کی تحقیق کو کورونا وائرس کے حوالے سے اب تک کا
سب سے جامع تجزیہ قرار دیا جارہا ہے جس میں وائرس کے جسم اور دماغ میں پھیلنے اور تسلسل کی جانچ پڑتال کی گئی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ وائرس نظام تنفس سے ہٹ کر بھی دیگر اعضا میں انسانی خلیات کے اندر اپنی نقول بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔تحقیق میں انسانی جسم میں کئی ماہ تک وائرس کی موجودگی کو طویل المعیاد علامات کا ممکنہ سبب قرار دیا گیا جس سے متاثر افراد کے لیے لانگ کووڈ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ وائرس کے تسلسل کو میکنزمز اور کسی بھی وائرل ذخیرے پر جسمانی ردعمل کو سمجھنے سے لانگ کووڈ سے متاثر افراد کی نگہداشت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم کام ہے، کافی عرصے سے یہ سوال ہمارے ذہنوں کو گھما رہا تھا کہ آخر لانگ کووڈ جسمانی اعضا کے اتنے زیادہ نظاموں پر اثرانداز کیوں ہوتا ہے، اس تحقیق میں اس حوالے سے کچھ روشنی ڈالی گئی ہے اور ممکنہ وضاحت کی گئی کہ آخر کووڈ کی معمولی شدت کا سامنا کرنے والے افراد کو بھی لانگ کووڈ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔