پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام بلدیاتی انتخابات میں1 لاکھ49ہزار 897 ووٹ لیکر پشاور کی سب سے بڑی اور عوام کی مقبول ترین جماعت بن گئی ہے، صوبہ کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف 1لاکھ16ہزار584 ووٹوں کیساتھ دوسری جبکہ عوامی نیشنل پارٹی1لاکھ16ہزار224 ووٹ حاصل کرکے پشاور کے عوام کی تیسری مقبول پارٹی بن
گئی ہے،روزنامہ جنگ میں گلزار محمد خان کی خبر کے مطابق مئیر پشاور سمیت 7تحصیلوں میں جے یو آئی نے 149897ووٹ حاصل کئے ، مولانا کی پارٹی نے PTI سے مقبولیت کا اعزاز چھین لیا،حکمران جماعت نے 116584 ، ANP نے 116224 ، PPPنے 80441 ووٹ لئے ، جماعت اسلامی کی پانچویں پوزیشن رہی،19دسمبر کو صوبہ کے 17اضلاع کی طرح پشاور کی 7 تحصیلوں میں بھی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا، ابتدائی غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارٹی جمعیت علمائے اسلام نے وزیر اعظم عمران خان کی تحریک انصاف سے عوامی مقبولیت اور زیادہ ووٹوں کااعزاز چھین لیا ہے ، غیر سرکاری نتائج کے مطابق مئیر پشاور سمیت کل 7تحصیلوں میں جے یو آئی نے 149897ووٹ حاصل کرکے سب سے زیادہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا ہے ، صوبہ کی حکمران جماعت اور 2018 کے عام انتخابات کی فاتح تحریک انصاف سات تحصیلوں میں کل116584ووٹ لیکر دوسری بڑی پارٹی بن گئی ہے جبکہ 116224ووٹوں کی حامل عوامی نیشنل پارٹی نے تحریک انصاف سے صرف360ووٹ کم لیکر پشاور کی تیسری بڑی جماعت کا اعزاز حاصل کیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے تحصیل حسن خیل کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کے باوجود پشاور میں کل 80441ووٹ لئے ہیں اور صوبائی دارالحکومت پشاور کی چوتھی بڑی پارٹی قرار پائی ہے ، جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں 57181ووٹ لیکر پشاور کی پانچویں جبکہ مئیر پشاور کے انتخاب سے دستبردار ہونے کے باوجود مسلم لیگ 42466 حاصل کرسکی ہے۔