ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

لگتا ہے زرداری کی ڈیل نہیں ہوئی ، ان کی امید ہوتی ہے تو یہ بوٹ پالش لیکر پہنچ جاتے ہیں، فواد چودھری برس پڑے

datetime 21  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس وقت تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، مجموعی صورت حال میں واضح طور پر استحکام نظر آرہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ، قومی فوڈ سکیورٹی کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ،تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جبکہ کورونا کیخلاف جنگ میں پاکستان سب سے آگے ہے،انکم ٹیکس میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے،

بیرونی قرضوں کی واپسی 12.27 ارب کی ہے،پانچ سالہ حکومت میں گزشتہ حکومتوں کا 55 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے، پاکستان میں مارچ میں او آئی سی کا معمول کا اجلاس ہوگا، بڑی بدقسمتی ہے ہماری غلطیوں کی وجہ سے کے پی کے میں ایک ایسی سیاسی جماعت سامنے آئی ہے جس کو اصولی طور پر ختم ہونا چاہیے تھا،پی ٹی آئی ہی ملک گیر جماعت ہے،مسلم لیگ (ن) کا تو پتہ چل گیا ملک گیر ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست ٹکڑوں میں بٹ جائے گی اور بونوں کو موقع ملے گا کہ وہ بڑے ہوں، مجھے امید ہے پی ٹی آئی کے کارکنان اور لیڈر شپ اس صورت حال سے سبق سیکھے گی اور اپنے آپ کو منظم کرے گی ، لگتا ہے زرداری کی ڈیل نہیں ہوئی ، ان کی امید ہوتی ہے تو یہ بوٹ پالش لیکر پہنچ جاتے ہیں، امید پوری نہ ہوتو جلسوں میں الزامات لگاتے ہیں، یہ لوگ اسی تنخواہ پر کام کریں گے، الیکشن کمیشن ای وی ایم سے متعلق ٹینڈر جاری کرے ،سینیٹ انتخابات میں شفافیت کیلئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ کابینہ سے منظورکرلیا گیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران کیا ۔وفاقی وزیر اطلاعات نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں شرکت کرنے والے تمام ممالک کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے مارچ میں او آئی سی کا ایک اور اجلاس ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کابینہ میں زیربحث آنے والے دیگر امور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں اور مجموعی صورت حال میں واضح طور پر استحکام نظر آرہا ہے۔ کسانوں کو بھی اضافی آمدنی ملی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونی قرضوں کی واپسی 12.27 ارب کی ہے اور 2023 میں 12.5 ارب واپس کریں اور 55 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے جو نواز شریف اور زرداری کا لیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اخراجات دو طرح کے ہیں، ایک تو ہم نے ویکسین منگوائی ہے اور اس کا ایک بڑا خرچہ کیا ہے اور اس وقت پاکستان ویکیسن میں دیگر ممالک سے آگے ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ دوسرا بڑا خرچہ ہم نے آئی پی پیز کو ادائیگی پر ہوا ہے، یہ ادائیگی اس لیے ہوئی کہ یہ سودے نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہوئے یہ بہت مہنگے پلانٹ لگائے گئے اور درآمدی ایندھن پر پلانٹس لگائے گئے اور اس کے نتیجے میں پاکستان میں بجلی مہنگی ہے کیونکہ ہمیں وہ خرچے بھی کرنے پڑتے ہیں جو خرچے ہوتے ہی نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان معاہدوں کے تحت بجلی کی طلب نہ بھی

ہو پھر کی پیدواری لاگت کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل نقصان ہوتا جارہا ہے اور 2023 میں یہ اپنے عروج پر پہنچ جائے جس کے لیے ہمیں مزید ادائیگیاں کرنا پڑیں گی۔وزیر اطلاعات نے کہا ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے، ن لیگ دورمیں بجلی کے مہنگے پلانٹس لگائے گئے اور اب یہ لوگ ہمیں معیشت ٹھیک کرنے کابھاشن دیتے ہیں،نوازشریف اورزرداری دور کے قرضوں کی قسطیں ادا کررہے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ کپاس 8.5 ملین بیلز پیدا کریں گے، 8.8 ملین ٹن

چاول پیدا کیا ہے جو پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی پیداوار ہے، گنا کی پیداوار میں 8.8 ٹن اضافہ ہوا ہے۔ تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جبکہ کورونا کیخلاف جنگ میں پاکستان سب سے آگے ہے اورانکم ٹیکس میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی آٹو پالیسی کے تحت بہتری آئی ہے۔اس وقت پاکستان میں 2 لاکھ40 ہزار گاڑیاں بن رہی ہیں، گزشتہ 2 سال میں کارساز کمپنیاں 5 سے

بڑھ کر 15 ہوگئی ہے، اب 85 فیصد موٹرسائیکل پاکستان میں ہی تیار ہورہے ہیں، بجلی اورڈیزل کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے ۔ پاکستان میں 5 لاکھ گاڑیوں کی تیاری تک جائیں گے تاکہ بہتری آئے گی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سال میں کاروں کی تیاری میں اضافہ ہوا ہے اور کار کی تیاری کے لیے بڑی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ، بجلی اورڈیزل کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے، روزگارکے مواقع پیداہورہے ہیں۔خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ جب ایک حلقے میں ایک

ہی پارٹی کے تین،تین اور چار،چار امیدوار الیکشن لڑنا شروع کردیں گے تو الیکشن ہار جائیں گے اور یہاں پر بھی ایسا ہی ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ منیجمنٹ کے مسائل کی وجہ سے کے پی میں الیکشن ہارے ہیں لیکن ایک بار پھر ثابت ہوا ہے کہ صرف پی ٹی آئی ہی ملک گیر جماعت ہے، باقی مقامی جماعتیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) جیسے جماعت پی ٹی آئی کا متبادل ہے تو اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے عوام اور پی ٹی آئی کے لوگوں کو زیادہ سنجیدگی سے سوچنا ہے اگر پی ٹی آئی

ملک میں نہیں ہوگی تو کوئی قومی جماعت نہیں ہوگی۔فواد چوہدری نے کہا کہ پھر مذہبی شدت پسند جماعتیں ہیں جیسے جمعیت علمائے اسلام ہے، انہوں نے 2002 میں خیبرپختونخوا میں تعلیم اور فنانس کو تباہ کردیا تھا۔کے پی میں جمعیت علمائے اسلام کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ہماری غلطیوں کی وجہ سے ایک ایسی سیاسی جماعت وہاں پر سامنے آئی ہے جس کو اصولی طور پر ختم ہونا چاہیے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ادھر دیکھتے ہیں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی)

کا ابھرنا یا جمعیت علمائے اسلام تو اس سے پاکستان نیچے چلا جائے گا۔’پی ٹی آئی ہی ملک گیر جماعت ہے’انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا تو پتہ چل گیا کہ ملک گیر ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پی ٹی آئی اور عمران خان واحد لیڈر ہیں جو ملک کو وفاقی جماعت کی حیثیت سے ہمہ گیریت دیتی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر یہ نیچے جاتے ہیں اور اس طرح کے بونوں کو موقع ملتا ہے کہ وہ اپنا قد بڑا کریں تو میرا خیال ہے اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا اور یہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور کارکنوں پر

فرض ہے کہ وہ اپنے چھوٹے مفادات کو پس پشت ڈالیں اور عمران خان کو مضبوط کریں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست ٹکڑوں میں بٹ جائے گی اور ہر جگہ پر مریم نواز جیسے بونے، پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کی قیادت ہے، اس طرح کے چھوٹے چھوٹے لوگ ہیں، جن کا اپنا کوئی قد نہیں ہے اور جو صرف عمران خان پر تنقید کرکے اپنا قد بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس طرح کے بونوں کو موقع ملے گا کہ وہ بڑے ہوں، مجھیامید ہے پی ٹی آئی کے کارکنان اور لیڈر شپ اس

صورت حال سے سبق سیکھے گی اور اپنے آپ کو منظم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ زرداری کی گفتگو سے مایوسی ہوئی، لگتا ہے زرداری کی ڈیل نہیں ہوئی ، ان کی امید ہوتی ہے تو یہ بوٹ پالش لیکر پہنچ جاتے ہیں، امید پوری نہ ہوتو جلسوں میں الزامات لگاتے ہیں، یہ لوگ اسی تنخواہ پر کام کریں گے۔فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم سے متعلق ٹینڈر جاری کرے،کابینہ

اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق بات کی گئی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں شفافیت کیلئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ کابینہ سے منظورکرلیا گیا ہے، یہ ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے ، 18ویں ترمیم کے بعد فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ ہے، سندھ میں آٹا ملک میں سب سے مہنگا فروخت ہورہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہورہا ہے، قومی فوڈ سکیورٹی کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…