اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ایک بار پھر گیس بحران کا ذمہ دار (ن)کو ٹھہراتے ہوئے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) نے مہنگے توانائی کے منصوبے لگائے، ملک میں بڑھتے گردشی قرضے بھی (ن) لیگ حکومت کا شاخسانہ ہیں،ماضی میں ایل این جی مہنگے داموں درآمد کی جاتی رہی۔ پیر کو مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دو رہنمائوں نے پریس کانفرنس کی اور ایک مرتبہ پھر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کاش مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ان دو رہنمائوں کو کوئی تعلیم بالغان دیتا اور ان کو یہ سمجھاتا کہ نئے اور ضرورت سے زیادہ بجلی گھر لگانے سے پرانے بجلی گھروں کا کرایہ ختم نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ جتنے بھی بجلی گھر لگائے جائیں گے تو پھر چاہے ان کو چلایا جائے یا نہ چلایا جائے ہر سال ان کا کرایہ ادا کرنا پڑے گا اور صارف پر اس کا بوجھ پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں بجلی گھروں کا کرایہ 180 ارب روپے تھا جو کہ مسلم لیگ (ن) کے کئے گئے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے اب بڑھ کر 800 ارب روپے سالانہ ہو چکا ہے جو آئندہ چند سالوں میں بڑھ کر 2500 ارب روپے سالانہ تک پہنچ جائے گا۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) نے مہنگے بجلی گھر نہیں لگائے اور ان کی مینجمنٹ اتنی اچھی تھی تو ان کے دور حکومت میں گردشی قرضے صفر سے 1200 ارب روپے تک کیسے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پرانے بجلی گھروں کے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر نظرثانی کرتے ہوئے ان کا ریٹ کم کیا، بہت سے پرانے بجلی گھروں کو بند کیا، ہم نے قطر کے ساتھ سب سے سستے ریٹ پر ایل این جی کا معاہدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مسلم لیگ (ن) کئے گئے غلط فیصلوں کا بوجھ ابھی بھی موجود ہے، اسی کی وجہ سے کبھی کبھی بجلی کی قیمت میں بھی اضافہ کرنا پڑتا ہے کیونکہ ہر آنے والے سال میں 200 سے 300 ارب روپے بجلی گھروں کے کرایہ میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔