اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں انسانی صورتحال سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس بلانے کے سعودی عرب کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ امید ہے دنیا افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہیں دہرائے گی، عالمی برادری افغانستان کے کمزور عوام کی مدد کرے۔وہ امتوار کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ
فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ افغان عوام کی مشکلات کے خاتمہ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے افغان عوام کی انسانی بنیادوں پر مدد کے لیے پاکستان سے کام کرنے والی تنظیموں کو سہولیات فراہم کیں۔ افغانستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر فوری ریلیف کے لیے 5 ارب روپے کی امداد دی ہے جو کہ 50 ہزار ملین ٹن گندم، ہنگامی طبی سہولیات، سردی سے بچنے کے لیے شیلٹرز اور دیگر اشیا سمیت اشیا خوردونوش پر مشتمل ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے ان تعلقات کی اہمیت کا اجاگر کیا جو کہ قریبی دوستانہ تعلقات، تاریخی روابط اور نچلی سطح پر تعاون پر مبنی ہیں۔ اکتوبر 2021 میں اپنے دورہ سعودی عرب کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس دورہ کے دوران کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو اجاگر کیا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس کی میزبانی کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے امید ظاہر کی کہ یہ اجلاس افغان عوام کی انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جو بھائی چارے پر مبنی ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قریبی اور باہمی دوستانہ تعلقات ہیں ، سعودی عرب جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی رابطہ گروپ کا بھی رکن ہے اور کشمیر کاز کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے تنظیم (او آئی سی)کی وزرا خارجہ کونسل کے 17 ویں غیرمعمولی اجلاس کے موقع پر سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طحہ نے ملاقات کی ۔ اسموقع پر وزیراعظم عمران خان نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کے
پہلے دورہ پاکستان پر ان کا خیرمقدم کیا اور او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کے غیرمعمولی اجلاس میں ان کی شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے او آئی سی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے افغانستان کی کمزور آبادی کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اور عالمی برادری کی جانب سے معاشی مذاکرات کی ضرورت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے
دنیا بھر میں مسلمانوں کو درپیش اسلامو فوبیا کے چیلنج کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے تجویز دی کہ او آئی سی دنیا بھر کے لوگوں کو حضرت محمدؐسے مسلمانوں کی محبت اور عقیدت مندی سے آگاہی کے لیے قیادت کرے۔ وزیراعظم نے بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ظاہر کی۔ او آئی سی کی جانب سے کشمیریوں کی بھرپور
حمایت کو سراہتے ہوئے انہوں نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے حل کی حمایت جاری رکھیں۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی نے افغان عوام کو درپیش انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کا غیرمعمولی اجلاس بلانے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں اپنے قیام کے دوران بھرپور میزبانی پر پاکستان اور اس کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔