ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

پولیس گردی کا ایک اور افسوسناک واقعہ ، تشدد سے زیر حراست نوجوان ہلاک، ایس ایچ او سمیت 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج

datetime 19  دسمبر‬‮  2021 |

حیدرآباد(این این آئی)حیدرآباد راہوکی پولیس کی حراست میں تشدد سے نوجوان حنیف کاتیار ہلاک ہو گیا، پولیس کی معاملے کو دبانے کی کوشش، ڈی آئی جی حیدرآباد نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس ایس پی سے جواب طلب کر لیا، مفرور ایس ایچ او اقبال عباسی سمیت 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی

اور دو اہلکار ایک کیس کی تفتیش کے لئے نوجوان حنیف کاتیار کو جھنڈو مری ٹنڈوالہیار سے گرفتار کر کے لائے تھے جو گزشتہ شب تشدد کے دوران لاک اپ میں دم توڑ گیا، متوفی کی نعش سول ہسپتال حیدرآباد اور پھر مردہ خانے پہنچائی گئی، اطلاع ملنے پر حنیف کاتیار کے والد سونو کاتیار اور دیگر ورثاء ہسپتال پہنچ گئے اور پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا، پوسٹ مارٹم اور ضروری قانونی کاروائی کے بعد لاش اس کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی، اس موقع پر پولیس نے میڈیا کو کوریج سے روکنے کے لئے سول ہسپتال مردہ خانے کے دروازے بند کرکے اہلکار تعینات کر دیئے۔معلوم ہوا ہے کہ نوجوان حنیف کاتیار کی پولیس تشدد سے ہلاکت کے بعد ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی فرار ہو گئے اور اپنا فون بند کر دیا، ذرائع کے مطابق پولیس حکام کی طرف سے اس واقعہ کو دبانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔نوجوان حنیف کاتیار کے قتل کی ایف آئی آر نمبر 82/2021 زیردفعہ 302,34ppc مفرور ایس ایچ او تھانہ راہوکی اقبال عباسی سمیت 5 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔ڈی آئی جی حیدرآباد سید پیر محمد شاہ نے بھی تھانہ راہوکی کے لاک اپ میں حنیف ولد سونو کاتیار کے مردہ حالت میں ملنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی حیدر آباد ساجد امیر سدوزئی سے فوری تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے، ایس ایس پی نے ایس ایچ او راہوکی اقبال عباسی کو معطل کر دیا ہے اور واقعہ کی تفتیش کے لئے ایس پی ہیڈکوارٹر انیل حیدر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…