ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

”اگلے دو سالوں میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ایک لاکھ نوکریاں دے گی“ سینٹر شبلی فراز

datetime 17  دسمبر‬‮  2021 |

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)نجی ٹی وی پروگرام میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہے جو انقلاب ٹیکنالوجی کا چلا ہے آپ دیکھیں کہ ہماری منسٹری اگلے دو سالوں میں انشاء اللہ ایک لاکھ جابز دے گی اگر ایسا نہ ہوا تو آپ مجھے دو سال بعد اس پروگرام میں بلا کر جو کہنا ہے کہیے گا ۔انکا کہنا تھا کہ میں صرف وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بات کر رہا ہوں

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی صرف پرائیوٹ سیکٹر میںایک لاکھ جابز دے گی ۔ ہم جابز کے مواقع فراہم کریں گے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان میں سٹارٹ اپ کلچر کا بڑا رحجان ہے ،اس وقت کاروباری طبقے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ فنانسنگ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں تکنیکی ترقی اور نمو کے لئے وینچر کیپٹل کمپنیوں کے قیام کے لئے پروموشنل اقدامات سے متعلق منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک روزہ کانفرنس کا اہتمام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کیا تھا جبکہ اس کی میزبانی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) نے مشترکہ طورپر کی تھی۔ کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد متعلقہ اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد وینچر کیپٹل کمپنیوں کے لئے پالیسی فریم ورک تیار کرنا تھا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سٹارٹ اپ کلچر کا رحجان تیزی سے بڑھ رہا ہے تاہم کاروباری طبقے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ مناسب فنانسنگ کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں موجودہ حکومت کا بنیادی مقصد سٹارٹ اپ کلچر اور کاروباری ترقی کے لئے مناسب مواقع فراہم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں وینچر کیپٹل کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے لئے ان شعبوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جو ترقی کے حصول میں معاونت کا باعث بن سکتے ہیں۔ کانفرنس سے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری، سیکرٹری سائنس وٹیکنالوجی ڈاکٹر اختر نذیر اور زین کیپٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر فیصل آفتاب نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کے انعقاد کے لئے معاون اداروں میں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، سٹیٹ بینک، وینچر کیپٹل کمپنیز، سٹارٹ اپس، انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن، وزارت تجارت، صنعت اور خزانہ کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو، انکیوبیشن سینٹرز اور ہائر ایجوکیشن کمیشن شامل تھے۔ مالیاتی سال 2021-2022ئ￿ اور 2022-2023ئ￿ پرفارمنس ایگریمنٹ کے حصے کے طور پر وینچر کیپٹل کمپنیوں کے لئے ایک پالیسی اور فریم ورک شامل کیا گیا ہے۔ یہ ذمہ داری وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے دائرہ کار کا حصہ ہے جبکہ رولز آف بزنس 1973 کے مطابق’’ٹیکنالوجیکل ڈویلپمنٹ اور گروتھ کے لئے وینچر کیپٹل کمپنیوں کے قیام کے لیے پروموشنل اقدامات شروع کرتا ہے۔ اعجاز خان

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…