لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)سیلز ٹیکس، ڈیلرز اور مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع کے سبب عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ نہیں مل سکا ،انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں 11 روپے اور ڈیزل پر 8 روپے 75 پیسے فی لٹر تک کمی
ہو سکتی تھی۔وفاقی حکومت نے پٹرول پر جنرل سیلز ٹیکس 1 اعشاریہ 63 فیصد سے بڑھا کر 4 اعشاریہ 77 فیصد کر دیا۔پٹرول پر ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا منافع ایک روپے 70 پیسے فی لٹر بڑھا دیا گیا۔اس طرح ڈیزل پر جی ایس ٹی 7 اعشاریہ 4 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کر دیا گیا۔دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی پر اظہار تشویش کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی ربعیہ نصرت کی جانب سے جمع کرائی گئیقرارداد کے متن میں کہاگیا کہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں 5 روہے کمی قوم کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ نااہل حکمران آئی ایم ایف کے ہاتھوں کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔حکومت نے اپنیمافیاز کو نوازنے کے لیے آٹا،چینی،گھی،ادویات،گیس، بجلی میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔ تبدیلی سرکار نے غریبوں،محنت کشوں، مزدوروں،کسانوں سے آخری نوالہ تک چھین لیا ہے۔عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں واضح کمی ہوچکی ہے۔لیکن حکمرانوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جائز کمی نہ کرکے عوام کے ساتھ مذاق کیا ہے۔قرار دادمیں مطالبہ کیاگیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی منڈی کی قیمتوں کے مطابق کمی کرے۔