پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

راوی کنارے نئے شہر میں سعودی کمپنی کی 600ملین ڈالر کی سرمایہ کاری

datetime 15  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ راوی کنارے بسائے جانے والے نئے شہر میں سعودی کمپنی انڈسٹریل زون میں 600ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر یگی، سعودی کمپنی 1800انڈسٹریز کو جدید خطوط پر استوار کر ے گی جس کے لئے جدید انفراسٹر اکچر اوراس علاقے کو ماحول دوست بنایا جائے گا،

جسٹس (ر) وجیہہ الدین کی 2015ء میں پارٹی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی،ان کے جھوٹ پر جہانگیر خان ترین کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا ہے، پارٹی انہیں جھوٹ بولنے پر قانونی نوٹس بھیجنے کے حوالے سے مشاورت کر ے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری کرنے والی سعودی کمپنی اورراوی ریور اتھارٹی کے ذمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ راوی کنارے نیا شہر بسانے کا اصل مقصد ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ کرنا ہے۔بھارت سے وہاں کی فیکٹریوں کا آلودہ پانی دریائے راوی میں آتا ہے اور اس کے ساتھ ہماری فیکٹریوں کا پانی بھی اس میں شامل ہو جاتا ہے، یہی پانی زیر زمین چلا جاتا ہے جسے ہم بور کر استعمال میں لاتے ہیں جو مختلف بیماریوں کی وجہ بنتا ہے۔ دوسرا لاہور بے ہنگم کنکریٹ کا جنگل بن رہا تھا اس لئے وزیر اعظم عمران خان نے فیصلہ کیا گیا لاہور کے اردگرد نیا شہر بسایا جائے اور اس شہر کو جدید خطوط پر ماحول دوست شہر کے طور پر استوار کیا جائے۔اس کے علاوہ بھارت سے جو آلودہ پانی آتا ہے اور اس کے ساتھ جو ہماری فیکٹریوں کا جو فضلہ ہے اسے پہلے ٹریٹ کیا جائے اور اس کے بعد اسے آگے بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے پہلے سے کچھ زمین موجود تھی اورکچھ خریدنی پڑ رہی ہے،یہ منصوبہ پانچ ہزا ر ایکڑ یاکم و بیش چالیس ہزا رکنال بنتا ہے جس میں بے ہنگم انڈسٹریل زون بھی تھا۔

یہاں قائم 1800انڈسٹریز کو آن بورڈ لیا گیا ہے جس کے تحت انہیں جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، انہیں جدید انفر اسٹر اکچر کے ذریعے ماحول دوست بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان دورہ عرب پر گئے تو وہاں پر سعودی حکومت سے اس حوالے سے بات چیت ہوئی۔بعض دوست غمی اور خوشی میں آپ کے ساتھ

چلتے ہیں لیکن سعودی عرب ہمارا ایسا دوست ہے جو ہر وقت ہمارے ساتھ چلتا ہے۔دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی پرنسل سلمان سے بات ہوئی۔اس کے بعد سعودی عرب کی کمپنی پاکستان آئی ہے۔یہ بہت بڑی ڈویلپمنٹ کمپنی ہے جسے رئیل اسٹیٹ اور انڈسٹریل زون کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا وسیع تجربہ ہے،

مذکورہ کمپنی یہاں 600ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جارہی ہے جس کے تحت نئے شہر میں انڈسٹریل زون کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا،ان سے جو بھی فضلہ نکلتا ہے اسے ٹھکانے کے لئے جدید نظام ہوگا تاکہ نئے شہر میں ماحول دوست فضا ہو۔یہ کمپنی 1900کے قریب اپارٹمنٹس بنائے گی، اس کے ساتھ چھ جدید سکولز

اور عالمی معیا رکا ایک ہسپتال بھی بنائے گی،یہ اپارٹمنٹس،سکولز اور ہسپتال حکومت پاکستان اور عوام کی ملکیت بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں الفاظ کی جادوگری ہوتی تھی، یہاں یہ معاہدے کئے گئے دس سال بعد انفراسٹر اکچر ہمارا ہوگا لیکن جب معاہدے ختم ہوئے تو پتہ چلا کہ ہمارا کچھ بھی نہیں ہے۔لیکن اب اس طرح کے

منصوبے نہیں بن رہے کہ ہم کک بیکس لے لیں گے اور قوم کو دس سال بعد کیا پتہ چلے گا کہ کیا معاہدہ ہوا تھا۔ہم ایسا کوئی اقدام نہیں کریں گے جس سے ہمارے برادر ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں اس منصوبے میں بہت تیزی دیکھنے کو آئے گی، چھ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان

تعلقات میں اہم کردار اد اکرنے جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کا بہت ہی روشن معاشی مستقبل دیکھنے جارہے ہیں، ایسے میں پاکستان کے دشمن منفی خبریں اورہیجان پھیلائیں گے،آج کی اصل طاقت معاشی طاقت ہے، جب آپ کو باہر جا کر مانگنا پڑتا ہے گتو لوگ اپنی شرائط منگواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل

موجود ہیں جو پیسہ قرضوں کی صورت میں لینا پڑتا ہے وہ سرمایہ کاری کی صورت میں آ سکتاہے تبھی ہم خود مختاری اور تگڑے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس (ر)وجیہہ الدین کی ممبر شپ 2015میں منسوخ کر دی گئی تھی۔جب آپ کسی آرگنائزیشن میں کام کرتے ہیں تو اس کے طریق کار کے مطابق چلنا پڑتا ہے لیکن جسٹس

(ر) وجیہہ الدین کو دیکھا گیا کہ وہ ایک طریق کار کے مطابق نہیں چل سکتے تو ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی،وہ ایک سال تک انتظار کرتے رہے لیکن جب پارٹی نے کوئی گرین سگنل نہیں دیا تو وہ مستعفی ہوئے۔انہوں نے عمران خان کے اخراجات کے حوالے سے جو الزامات لگائے ہیں ان کا جہانگیر ترین نے جواب دیدیا ہے۔انہوں

نے کہا کہ عمران خان نے اپنے گھر کا ایک حصہ پارٹی سیکرٹریٹ کیلئے مختص کیا او راس کا وہ کرایہ بھی نہیں لیتے تھے۔اس سیکرٹریٹ کا 2013-14 میں ماہانہ خرچہ 70ہزار روپے بنتا تھا جو سالانہ 1240ہزار کے قریب ہوتا تھا،16-17میں سر گرمیاں بڑھیں اور یہ ماہانہ ڈیڑھ تک چلا گیا،18-19میں تقریباًدو لاکھ روپے ماہانہ خرچہ

ہوتا رہا، 20-21 میں یہ ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی سوچ رہی ہے کہ انہیں جھوٹ بولنے پر لیگل نوٹس بھیجے۔اس سے پہلے بھی کئی لوگ ایسی باتیں کر کے اپنے آپ کو بے عزت کروا چکے ہیں اور پھر نجی محفلوں میں معافی کا اظہار کرتے ہیں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے بطور وزیر

اعظم48غیر ملکی دورے کئے او ران پر57کروڑ روپے خرچ کئے،نواز شریف نے 92دوروں پر کروڑں،اربوں روپے خرچ کیا،شاہد خاقان عباسی نے 19دوروں پر 260ملین جبکہ عمران خان نے 26دورے پرصرف 176ملین روپے خرچ کئے۔آصف زرداری کے آٹھ کیمپ آفسز تھے جن پر3.6ارب کے اخراجات تھے، یوسف رضا گیلانی

کے پانچ کیمپ آفسز پر57کروڑ، نواز شریف کے کیمپ آفسزپر4.3ارب روپے خرچہ تھا،شہباز شریف کے دو کیمپس آفسز پر57کروڑ روپے کا خرچہ ہوا،وزیر اعظم عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں،وہ اپنے گھر کا بل بھی خود دیتے ہیں۔ماضی کے حکمران تو بزرگوں کی نذر نیاز،صدقے کی دیگیں اور بکرے بھی عوام کے پیسوں سے

دیتے تھے۔ 2018ء میں وزیر اعظم ہاؤس کا خرچہ پچاس سے اکیاون کروڑ روپے تھا جسے عمران خان نے بتدریج 35اور50فیصد کم کیا۔عمران خان نے القادر اور نمل یونیورسٹیز کی صورت میں دو ادارے بنائے،شوکت خانم کی شکل میں لاہور اور پشاور میں جدید کینسر ہسپتال بنائے اور اب یہ کراچی میں بننے جارہا ہے، دنیا میں

کوئی ایک شخص بتا دیں جس نے ملک کے لئے کھیلوں کے میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑھنے کے ساتھ ہوں ملک کو انٹر نیشنل معیار کی دو یونیورسٹیاں اور ہسپتال دئیے ہوں، دنیا میں آپ کو کوئی ایک بھی مائی کا لعل نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی مخالفین کبھی کبھی جعلی آڈیو چھوڑ دیتے ہیں یا کبھی اور طرح کے جعلی کام کرتے ہیں،

یہ کبھی ججز سے بیان دلوا دیتے ہیں، ججز پر ان کا بڑ ا ہاتھ ٹکا ہوا ہے، (ن) لیگ سب سے زیادہ ریٹائرڈ ججوں کو عہدے دئیے ہیں دیتی ہے، بتایا جائے جسٹس (ر) وجیہہ الدین جیسے لوگ جھوٹ کیوں بولتے ہیں۔ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ کہیں کوئی شہرت کا طلبگار تو نہیں جسے ہم نظر انداز بھی کرتے ہیں۔راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ داران نے بتایا کہ کمپنی جی ٹی جی معاہدے کے تحت کام کرے گی اور اس کے لئے کنسورشیم بنایا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…