کولمبو(این این آئی)ملک عدنان نے وزیراعظم سے ملنے والا ایوارڈ پریانتھا کمارا کے بچوں کے نام کر دیا ہے ، واضح رہوے کہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کی آخری رسومات دارالحکومت کولمبو کے قریب علاقے گانے ملا میں ادا کردی گئیں۔پریانتھا کمارا کی میت گزشتہ دنوں لاہور سے
کولمبو پہنچی تھی جس کے بعد سری لنکن وزارت خارجہ نے ان کی میت کو اہلخانہ کے حوالے کیا۔پریانتھا کمارا کی آخری رسومات میں رقت آمیز مناظر سامنے آئے اور ان کی والدہ کی بیٹے کی میت کے ساتھ لپٹنے کر رونے کی تصاویر سامنے آگئیں۔تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پریانتھا کمارا کی والدہ بیٹے کی میت سے لپٹتے ہوئے رو رہی ہیں اور ان کے رشتے دار ان کو دلاسہ دے رہے ہیں۔تصاویر میں آنجہانی فیکٹری منیجر کے بیٹے بھی موجود ہیں۔خیال رہے کہ تعلیم کے اعتبار سے پریا نتھا کمارا ایک انجینیئر تھے اور ان کے دو بچے ہیں جن کی عمریں 14 اور 9 سال ہیں۔دوسری جانب رقت آمیز مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور پاکستانی صارفین کی جانب سے دکھ اور غم کا اظہار کیا گیا اس کے علاوہ ٹوئٹر پر ایک بار پھر ’پریانتھا کمارا’ ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر نے لگا ۔سیالکوٹ میں ہجوم کے تشدد سے ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کو ان کے آبائی گاں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پریانتھا کمارا کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ سری لنکا میں ان کے آبائی گاوں میں ادا کردی گئیں۔بدھ مت کے پادریوں نے پریانتھا کمارا کے گھر پر مذہبی رسومات ادا کیں، جس کے بعد جلی ہوئی باقیات کو قبرستان کی طرف جلوس کی شکل میں لے جایا گیا، جس میں پریانتھا کے خاندان، دوست اور دیگر افراد نے شرکت کی،
راستے کو تعزیتی بینرز اور سوگ کی علامت سفید جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا۔سری لنکن شہری پریانتھا کمارا، جنہیں گزشتہ ہفتے سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کرنے کے بعد آگ لگا دی تھی، کو ان کے آبائی گاں میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔