منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ایک دفعہ جھاکا کھل جائے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا چیئرمین نیب جاوید اقبال کا رانا تنویر کو جواب

datetime 7  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پیش ہوگئے، نیب ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق آڈٹ پیراز پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادارہ قائم ہوئے اٹھارہ سال گزر گئے ہیں مگر کبھی تنخواہوں کی بڑھوتری پر نظر ثانی نہیں ہوئی جبکہ 30 ہزار لوگوں کو اربوں روپے کی ریکوری کی رقم واپس کی گئی، میں پابند نہیں ہوں کہ ریکوری

امائونٹ کی تفصیل وزارت خزانہ کو دوں ۔میں کھل کر معلومات نہیں بتاسکتا اور نیب کی کارکردگی اور مسائل پر میں ان کیمرہ بریفنگ دینے کے لئے تیار ہو اگر کمیٹی کو مطمئن نہ سکا تو واپس گھر چلا جاؤں گا۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز پبلک اکاونٹس کمیٹی کا ایک اہم اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ہوا ۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال دو مرتبہ نوٹس ملنے کے بعد کمیٹی کے سامنے پیش ہوگئے ۔چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین اور چیئرمین نیب کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ۔ رانا تنویرحسین نے کہا کہ چیئرمین نیب صاحب کو ویلکم کرتے ہوئے کہا کہ بہت دیر کردی آتے آتے، آپ ہمارے لئے بڑے محترم ہیں یہاں ہر کوئی جواب دہ ہے جس پر چیئر نیب نے کہا کہ کیا مجھے جواب دینے کی اجازت ہے جس پر رانا تنویر حسین نے کہا کہ میں گذارشات کرلوں پھر آپ بات کرلیں۔ آپ پرفارمنس اخبار میں بتاتے ہیں اگر پارلیمنٹ کو بتاتے ہیں تو زیادہ بہتر ہے ،پارلیمنٹ میں آنے سے آپ کی عزت بڑھے گی۔اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے میں ایک دوبار پی اے سی میں جائز وجوہات کی بناپر نہیں آسکا ۔میں کوئی مغلیہ بادشاہ نہیں ہوں پارلیمان کی کمیٹیوں میں پیش نہ ہوں ،پہلے بھی کئی مرتبہ کمیٹیوں میں پیش ہوتا رہا ہوں ،میں کمیٹیوں میں آتا رہوں گا، ویسے بھی کہتے ہیں ایک دفعہ جھاکا کھل جائے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا جس پر چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ نے تو ویڈیو لنک پر آنے کی بھی بات کی تھی میں نے کہا ایک بار نقاب کشائی ہوجائے ۔اس پر چئیرمین نیب نے کہا کہ چار سال کا آڈٹ کراچکے ہیں ۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ آج کفر ٹوٹا خداخدا کرکے۔چئیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین نے چیئرمین نیب صاحب سے ریکوری کی تفصیلات کے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کس سے کتنی ریکوری ہوئی ، نیب نے ڈبل شاہ ،جعلی اور کم زمینوں والی ہائوسنگ سوسائٹیز اور گاڑیوں کے حوالے سے کئے جانے والے فراڈ کیسز کے خلاف اچھا اقدام کیا ہے جس پر چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ تیس ہزار لوگوں میں اربوں روپے ہائوسنگ کے ڈوبے تقسیم کرچکے ہیں

،مضاربہ سکینڈل ہو یا گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں اور زمینوں کا ہر ایک میں نیب نے اعلی کردار ادا کیا ،چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ آپ ایک ان کیمرہ بریفنگ لے لیں سب کچھ پیش کردیں گے ۔رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کی جانب سے پوچھے گئے سوال کیا کہ پی اے سی نے پچیس مقدمات نیب کو بھیجے ان کا کیا ہوا؟اور کیا کسی دوسرے سرکاری ادارے میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی یا صرف نیب نے ہی کیا اور یہ بھی بتایا جائے کہ کیا اتنے اخراجات ہوئے ہیں نیب کو تنخواہیں بڑھانی پڑی ، سولہ گریڈ سے

اکیس گریڈ کے افسران کے حوالے سے کیا ضرورت پڑی ہے ؟ کہ تنخواہ بڑھانی ہوئی ؟ کیا دوسری وزارتوں یا ذیلی اداروں نے تنخواہیں بڑھائی؟ اس کے جواب میں چئیرمین نیب نے کہا کہ ایک ایک روپے کا حساب دینے کو تیار ہوں پی اے سی کے کہنے پر 120ریفرنس نیب نے فائل کئے ہیں ۔1270 ریفرنس عدالتوں میں ہے جس کی مالیت 1385 ارب بنتی ہے، پچیس کیسز زیر التواء ہیں مجھے موقع دیا جائے اگر کمیٹی کو مطمئن نہ کر سکا تو گھر واپس چلا جاؤں گا ،پی اے سی کی وجہ سے 120ریفرنسز دیئے

جن میں 168ارب کا معاملہ تھا یہ سارا پی اے سی کا کریڈٹ ہے بیشتر اداروں میں تنخواہیں بڑھی ہیں ادارہ کے قائم ہوئے اٹھارہ سال بیت گئے مگر نیب کی تنخواہوں پر نظر ثانی نہیں کی گئی ۔ چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے کہاْکہ نے کہا کہ تنخواہوں کے متعلق نیب کے موقف کو ہم سن چکے ہیں اور ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ۔وزارت خزانہ نیب کی تنخواہوں کی بڑھوتری پر ایک ماہ کے اندر نظر ثانی کی جائے گی ۔ چھ جنوری کو چیئرمین نیب پبلک اکاونٹس کمیٹی کو ان کیمرہ بریفنگ دیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…