اسلام آباد (آن لائن) سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم نے کہاکہ میرے پیچھے ایجنسیاں لگی ہیں وہ میری گاڑی کو فالو کرتی ہیں ابھی تک مجھے کسی نے دھمکیاں نہیں دیں۔ منگل کے روز سابق چیف جج رانا شمیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پیچھے ایجنسیاں لگی ہیں وہ میری گاڑی کا پیچھا کرتی ہیں،
ابھی تک مجھے کسی نے دھمکیاں نہیں دیں، مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے، مجھے دھمکی نہیں ملی صرف پیچھا کرتے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ وہ آپکی سیکورٹی کے لیے بھی ہوسکتی ہے۔ جج شمیم نے جواب دیا کہ پتہ نہیں ان سے پوچھیں جو پیچھے آتے ہیں۔اس موقع پر رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ رانا شمیم کا پیچھا کررہے ہیں، انہیں یہاں ہراساں کیا جا رہا ہے، پیچھا بھی کیا جا رہا ہے، برطانیہ میں انکے پوتے کو ہراساں کیا جارہا ہے۔وکیل رانا شمیم نے جواب دیا کہ ثاقب نثار سے متعلق ا?ڈیوز ویڈیوز کا مجھے معلوم نہیں، میری رائے یہ ہے اس مسئلہ کو زیادہ ہوا نہ دی جائے۔ اس معاملہ کو یہیں پر روک دیا جائے، اٹارنی جنرل بدقسمتی سے یکطرفہ موقف پیش کررہے ہیں،اٹارنی جنرل کہتے ہیں سنگین الزام ہے لیکن پاکستان میں کون سی بات سنگین نہیں ہے ،اٹارنی جنرل میں جرات ہے کہ کہہ سکیں یہ غلط ہورہا ہے کوئی ادارہ بھی اپنی آئینی حدود میں نہیں رہتا،میرا موکل کہتا ہے بیان حلفی میں جو شائع ہوا وہ درست ہے،قانون میں جو بات تسلیم کر لی جائے اسکو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی،عدالت میں اس نے لکھ کردیا ہے دیکھیں گے سوموار کو اصل بیان حلفی جمع کروانا ہے یا نہیں جس کو دلچسپی ہے انکوائری کی وہ انکوائری کرے ،کیا پاکستان میں توہین عدالت کا یہی مسئلہ ہے، اس موقع پر رانا شمیم کے وکیل لطیف آفریدی نے صحافیوں کے سوالوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپکا سوال آپکی شکل سے بھی زیادہ بدتر ہے۔