اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے افسوسناک سلوک سے سری لنکن منیجر کی موت کے حوالے سے مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق اتوار کی چھٹی کے باعث ڈیوٹی مجسٹریٹ سے گرفتار ہوئے 13 مرکزی ملزمان کا ایک دن کا عارضی ریمانڈ لیا جائے گا اور پیر کے روز ملزمان کو
گوجرانوالہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔واقعے سے متعلق پولیس کا کہنا تھا کہ منیجر پریانتھا کمارا کو بے دردی سے مارنے والوں کے ہاتھوں میں پیٹرول کی بوتلیں بھی اٹھائی ہوئی تھیں ، سری لنکن منیجر کو مارنے کے بعد ان کی گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ دوسری جانب پریانتھا کے محلے داروں نے بتایا کہ وہ ایک اچھے دِل کے مالک تھے اور ہر کسی سے خوش اخلاقی سے ملتے تھے، وہ ایسے انسان بالکل نہیں تھے کہ کسی سے جھگڑا کریں۔مقتول کے محلے داروں نے دل سوز واقعے پر اظہارِ افسوس کیا اور شدید الفاظ میں اس کی مذمت بھی کی، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پریانتھا صبح سویرے چہل قدمی کیا کرتے تھے۔دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کی گئی پنجاب حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اب تک مرکزی ملزمان سمیت 112 ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ میں جذبات ابھارنے والوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان کو مزید تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیکٹری منیجرز کی معاونت سے واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی گئی۔وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واقعہ کے ذمے داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔