نوشہرہ کینٹ( آن لائن) نوشہرہ: اپوزیشن جماعتوں نے 19دسمبر تک وزیر دفاع پرویز خٹک کے نوشہرہ داخلے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے وزیر دفاع پرویز خٹک اورتمام حکومتی ایم پی ایز، ایم این ایز مسلسل الیکشن کمیشن کے قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ، بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہو کر اپنے من پسند نتائج کے حصول کیلئے نوشہرہ کے تمام سرکاری اداروں کے
دفاتر کو استعمال کرکے سرکاری ملازمین کوپی ٹی آئی کے امیدواروں کے لئے انتخابی مہم چلانے کیلئے حراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں، الیکشن کمیشن، ضلعی انتظامیہ اور نوشہرہ پولیس 19دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں غیر جانبدار رہے،بصورت دیگر ووٹ چوری کے خلاف اپوزیشن جماعتیں مذمت کے ساتھ ساتھ مزاحمت کا راستہ اختیار کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری الیکشن کمیشن، ضلعی انتظامیہ اور نوشہرہ پولیس پر عائد ہو گی ان خیالات کا اظہارپاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان ایم پی اے اختیار ولی خان، پاکستان پیپلز پارٹی پشاور ڈویڑن کے صدر سابق صوبائی وزیر لیاقت شباب، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ایگزیکٹیو کونسل کے رکن میاں یحییٰ شاہ کاکاخیل، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر جمال خان خٹک،جمعیت علما اسلام ضلع نوشہرہ کے امیر قاری محمد اسلم، تحصیل نوشہرہ کے امیدوار میاں بابر شاہ کاکاخیل، عبدالرحمان خٹک، قاری ریاض اللہ، سعید اللہ خان اور عبدالحق ولی نے نوشہرہ پریس کلب میں آل پارٹی کانفرنس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مقررین نے مزید کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت تمام حکومتی ایم پی ایز و ایم این ایز الیکشن کمیشن کے قوانین اور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، جو الیکشن کمیشن کو نظر نہیں آتی، الیکشن کمیشن وزیر دفاع پرویز خٹکپر19دسمبر تک پابندی عائد کردیں
تاکہ وہ بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز نہ ہو کیوں اپوزیشن کے شمولیتی جلسے پر بھی الیکشن کمیشن نوٹس لیکر رہنماوں کو نوٹس تھما دیتے ہیں جس کا منہ بولتا ثبوت 19نومبر کو مانکی شریف نوشہرہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے شمولیتی جلسے پر پی پی پی نوشہرہ کے ذمہ داروں کو الیکشن کمیشن کی
جانب سے قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس ملا تھا انہوں نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن کو وزیر دفاع پرویز خٹک کی الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتی کہ وہ امان گڑھ میں ایک بنگلے میں بیٹھ کر سرکاری فنڈز، کو سیاسی رشوت کے طور پر خرچ کرکے سرکاری مشنری کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے
ہوئے اپنے من پسند نتائج کا حصول چاہتے ہوئے جمہوریت کا گلہ دبانے پر تلہ ہوا ہے لیکن نوشہرہ کی تمام اپوزیشن جماعتیں اور عوام ان کے دھاندلی کا خواب چھکنا چور کر دیں گی انہوں نے مزید کہا کہ بس بہت ہو چکا مزید دھاندلی برداشت نہیں کریں گے کیوں کہ 2015کے بلدیاتی انتخابات سے لیکر 2018کے عام انتخابات تک جتنی دھاندلی تحریک انصاف نے کرنی تھی کر چکے
اب ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہالیکشن کمیشن سمیت دیگر ریاستی اداروں سے سلیکٹیڈ حکمرانوں نے اپنے گھروں کی لونڈیاں بنا رکھی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن، نوشہرہ کی ضلعی انتظامیہ اور نوشہرہ پولیس سمیت دیگر ریاستی ادارے 19دسمبر کے بلدیاتی انتخابات میں غیر جانبدار رہے بصورت دیگر نوشہرہ کی تمام اپوزیشن جماعتیں ووٹ چوری کے خلاف دمادم مست قلندر کرکے ووٹ چوروں کا اینٹ سے اینٹ بجا دیں گی۔