اسلام آباد (آن لائن)وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خاتمے دائر درخواستوں پرسماعت 9 دسمبر 2021 ء تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کو چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور، جسٹس خادم حسین ایم شیخ
پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سود کے خاتمے کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت عدالتی معاون انور منصور خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ آئین میں ملک سے رباہ ختم کرنے کی ہدایت براہ راست ہے، ملک میں کنونشن بینکنگ کی کوئی گنجائش نہیں، سٹیٹ بینک کی سمت درست ہے لیکن حکومت رکاوٹ ہے، دنیا سودی نظام سے دور جارہی ہے،آئی ایم ایف بھی کہہ رہا ہے کہ سود کے بغیر نظام چل سکتا ہے، دوران سماعت جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر ابراہیم نے موقف اپنایا کہ عدالت حکومت کو اپنے اعتراضات ثابت کرنے کے لیے ٹائم لائن دے،حکومت بینکنگ انٹرسٹ کو رباہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بینکنگ انٹرسٹ رباہ ہے، دوران سماعت جسٹس نور محمود مسکانزئی نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل کے دلائل کے بعد تمام فریقین کو سنا جائے گا، اگر کسی معاملے میں تشنگی ہوئی تو سوالات فریقین کے سامنے رکھ کر جواب لیں گے ،کیس کوجلد نمٹانے کی کوشش کی جائے گی،آئندہ سماعت پر بابر اعوان بطور عدالتی معاون دلائل دینگے۔ وفاقی شرعی عدالت نے معاملہ پر سماعت 9دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے معاونت پر انور منصور خان کی تعریف کی ہے۔