جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

مشرقی پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم منظر عام پر آگئی

datetime 3  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) مشرقی پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم منظر عام پر آگئی ہے ،پاکستان اور دو وقومی نظریہ کا ازلی دشمن بھارت کے خلاف ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں ،1947 سے لیکر 1971 ء تک بھارت مغربی اور مشرقی پاکستان کو الگ کرنے کیلئے تمام کارستانیاں سامنے آگئی ہے، ایک رپورٹ کے مطابق بھارت نے پاکستان بننے کے بعد غیرمنصفانہ تقسیم ہند پر پردہ ڈالا اور

مشرقی پاکستان کی تاریخی اقتصادی بدحالی، قدرتی آفات اور محرومیوں کو اچھا لتار ہا۔ حقیقت یہ تھی کہ مغربی پاکستان نے مشرقی حصے میں صنعتیں لگائیں، سرمایہ کاری کی، ڈیم بنائے، بنیادی ڈھانچہ، جوٹ اور چائے کی صنعت ترقی کرنے لگے، تیل و گیس کی تلاش تیز سے تیز تر ہو گئی، مشرق و مغربی پاکستان میں رابطے جوڑے، اورینٹ ایئر لائن کی بنیاد رکھی گئی، بھارتی سازش کے تحت مشرقی پاکستان کی ترقی کے لیے مغربی پاکستان کے اقدامات سامنے نہیں لائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان نے 1971ء کے مکروہ عزائم کی بنیاد رکھی۔ سچ چھپایا، جھوٹ گھڑے، دنیا کو گمراہ گیا، حقیقت یہ تھی کہ مشرقی اور مغربی پاکستان کے درمیان معاشی تفاوت تاریخی میراث تھی جس کا مختصراً خاتمہ ممکن نہ تھا، قدرتی آفات کی صورت فطرت بھی مشرقی پاکستان پر مہربان نہیں تھی، خطہ خوراک فراہمی کے باوجود 1943ء کی قحط سالی سے نہیں نکل سکا۔ رپورٹ کے مطابق آزادی کے بعد مشرقی پاکستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی، بندرگاہیں، آئل فیلڈز، ریفائنری، پن بجلی کے منصوبے بنے، 1949ء میں چٹاگانگ چائے نیلامی مرکز بن تقسیم ہند پر کوئی جوٹ مل نہ رکھنے والا مشرقی پاکستان، مغربی پاکستان کی سرمایہ کاری سے 1950ء میں ہی دنیا کا سب بڑا جوٹ مرکز بنا. آدم جی جوٹ ملز نارائن گنج جوٹ پراسیسنگ کا سب سے بڑا پلانٹ تھا، صرف کریسنٹ، اصفہانی اور آدم جی جوٹ ملز نے 26 ہزار مزدوروں کو ملازمت دی۔ رپورٹ کے مطابق مشرقی پاکستان میں 1954ء میں ایسٹ پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایسوسی ایشن قائم ہوئی، اصفہانی، افریقہ والا برادران اور آدم جی خاندان خطے میں صنعت کاری کے علمبردار تھے، اورینٹ ایئرویز جو بعد ازاں پی آئی اے بنی، نے مشرقی، مغربی پاکستان کو فضائی سفر سے جوڑا مشرقی پاکستان میں 1955ء میں قدرتی گیس دریافت ہوئی، 1959ء میں صنعتی استعمال شروع ہوا، 1960ء میں 7 گیس فیلڈز فعال ہوئے، چٹاگانگ میں تیل کمپنیوں کے ہیڈکوارٹرز بنے، ایسٹرن ریفائنری کے قیام میں ایران نے مدد کی۔ رپورٹ کے مطابق صدر ایوب کابینہ کے نصف ارکان، بیشتر سیکرٹریز مشرقی پاکستان سے تھے، چٹاگانگ بندرگاہ، چندرا گھونا پیپر ملز، ریلوے، سڑک، ایئر لائن، دریائی نیٹورکس کی ترقی مرکز کی مدد سے ممکن ہوئی، امریکی تعاون سے 1965ئ￿ میں کپتائی ڈیم ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے کی بنیاد رکھی گئی. ڈھاکہ میں دیگر شہروں کے علاوہ نمایاں شہری ترقی دیکھنے میں آئی.. یوں یہ تاثر دم توڑ جاتا ہے کہ مغربی پاکستان نے مشرقی پاکستان کا استحصال کیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…