فیصل آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی اور ضلعی کنوینر چوہدری شیرعلی نے کہاہے کہ رواں ماہ میں عوام کوسیاسی تبدیلی کی خوشخبری ملے گی مارچ2022 میں عام انتخابات ہوں گے، سواتین سال میں مہنگائی سے غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں اب وہ 4-5روزبعدآئی ایم ایف کی شرائط پرآنے والے منی بجٹ میں روٹی سے بھی محروم ہوجائیں گے۔
حکمران اوراُنہیں لانے والے میاں نوازشریف اوراسحاق ڈار سے معافی مانگ کرخوداُنہیں واپس لے آئیں معاشی استحکام اورعوام کی خوشحالی کے لئے اس کے علاوہ دوسراکوئی آپشن نہیں۔اسحاق ڈارنے ڈالرکو176سے120روپے تک لانے کاوعدہ کردیاہے۔ڈالرکی نیچے لائے بغیرمہنگائی کانیچے آناممکن نہیں۔ مہنگائی سے عوام توکیاخودحکو متی ارکان بھی پریشان ہیں جوخودکوعوام کے پاس جانے کے قابل نہیں سمجھ رہے۔حکمران گیس فراہم کرنے کی بجائے عوام کوسلنڈراستعمال کرنے کامشورہ دے رہے ہیں کل روٹی کی بجائے رس کھانے کابھی مشورہ دیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے میں اسلام نگرسیدظفرعلی شاہ چوک میں مہنگائی کے خلاف منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چوہدری شیرعلی اپنے گھرسے بڑے قافلے کے ساتھ جبکہ اسراراحمدمنے خان اورمیاں طاہرجمیل بھی بڑے قافلوں سمیت اُن کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچے۔ راستوں میں استقبالیہ کیمپ لگائے گئے۔ چوہدری شیرعلی اپنے ”ہاتھوں کے معروف اورمخصوص“اندازمیں اشارے بھی کرتے رہے۔جبکہ چیئرمین یونین کونسل شیخ ناصرشاہین،عارف سوتروالا،حاجی ارشدانصاری،ارشدناز اوردیگرنے اپنی قیادت میں ریلیوں کی شکل میں شرکت کی۔ثاقب ٹوانہ کے گھرسے ریاض شاہدچوک تک ہزاروں لوگوں کی جلسہ گاہ میں موجودگی کودیکھ کرچوہدری شیرعلی نے خوشی سے بھنگڑابھی ڈالا
اور علی بلال شاہ سے گلہ شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ اُنہیں یہ جلسہ دھوبی گھاٹ میں کرناچاہئے تھا۔مجھے نہیں معلوم تھاکہ مہنگائی سے پریشان ہزاروں لوگ گھروں سے باہرنکل آئیں گے۔مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماپی پی111سے ٹکٹ ہولڈراسراراحمدمنے خان نے کہاکہ میاں نوازشریف نے لندن اورمریم نوازنے عوامی حقوق،آئین اورجمہوریت کے استحکام کے لئے جوجدوجہدکی ہے
اس کے نتیجہ میں آج ایک فیصدلوگ بھی حکومت کے ساتھ نہیں ہرگلی محلہ سے نفرت کااظہارکیاجارہاہے۔رکن پنجاب اسمبلی میاں طاہرجمیل نے کہاکہ موجودہ حکومت میں عوام گھرچلانے سے جبکہ وزیراعظم ملک چلانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔میاں نوازشریف آنے والے ہیں اُن کی قیادت میں عوام عام الیکشن میں پی ٹی آئی کو بلے سمیت بھگائیں گے۔ اب توپی ٹی آئی میں شامل لوگ بھی اپنے سیاسی مستقبل کے لئے نئے سیاسی راستے تلاش کررہے ہیں۔