اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےوفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ان کی ضروریات پوری کی جائیں، وزیراعظم نے اس کیلئے چار وزراء پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے، الیکشن کمیشن کے ای وی ایم
پر بات نہ ماننے پر فنڈز روکنے کی بات کابینہ میں آپس کی عمومی گفتگو تھی اس وقت وزیراعظم نماز پڑھنے گئے تھے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ صاف و شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، حکومت کا کام ہے الیکشن کمیشن کو فرائض سرانجام دینے میں سہولت دے، 2017ء کے الیکشن ایکٹ پر کسی ضمنی الیکشن میں بھی عملدرآمد نہیں ہوا، الیکشن کمیشن دس سال بعد بھی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال میں ناکام ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ الیکشن کمیشن نے ووٹنگ مشین کو مسترد کردیا، ووٹنگ مشین پر الیکشن کرانے کیلئے کم وقت کی بات غلط ہے، الیکشن کیلئے ہمارے پاس ابھی 23مہینے ہیں، قانون ایسا نہیں ہے کہ کل ہی ایک لاکھ مشینیں تیار کریں، روزانہ 2ہزار الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں بنائی جاسکتی ہیں۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ن لیگ کبھی ای وی ایم کے ذریعہ انتخابات کو تسلیم نہیں کرے گی، ہماری پوری کوشش ہے کہ یہ گناہوں پر معافی مانگیں اور صراط مستقیم پر آجائیں، اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو چھونے سے بھی انکار کردیا،صدر عارف علوی نے فیملی بزنس کی تقریب کیلئے گورنر ہاؤس کے استعمال پر وضاحت کردی ہے، ن لیگ کا وزیراعظم ہاؤس بزنس ڈیلنگ کرنے کا اڈہ بنا ہوا تھا۔