راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے سے چار برس قبل ہونے والے دہرے قتل و اغوا میں ملوث مالکان مکان نے اعتراف جرم کرلیا۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے سے چار سال قبل اغوا ہونے والے شہری کی لاش کی باقیات مکان کی کھدائی کے دوران
ملیں۔لاش کی باقیات ملنے کے بعد حراست میں لیے جانے والے مالک مکان نے سنسنی خیز انکشافات کئے، گرفتار ملزم نے نہ صرف مغوی بلکہ اس کی ہمشیرہ کے قتل کا بھی اعتراف کرلیا۔پولیس حکام کے مطابق اغواء اور قتل کے الزام میں گرفتار ملزم نے بتایا کہ اس نے مغوی کو تیز دھار آلے سے قتل کیا اور تقریباً چار ماہ بعد اس کی ہمشیرہ کو بھی ڈنڈوں سے وار کرکے قتل کیا تھا۔ملزم نے اعتراف جرم میں کہا کہ مغوی و مقتول کی ہمشیرہ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ وہ جانتی تھی کہ مغوی اس کے ساتھ گیا ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ 2017 میں قوت و گویائی و سماعت سے محروم شہری کے اغواء کا مقدمہ اس کے بھائی کی ہی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔مغوی ومقتول کی ہمشیرہ کے قتل کا مقدمہ مغوی کے اغوا ہونے کے چار ماہ بعد نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا، مقتول کی لاش کی شناخت اس کے بھائی نے زیر استعمال انگوٹھی اورمصنوعی دانت سے کی۔لاش کی باقیات ملنے پر پولیس نے ندیم نامی ملزم جو چار سال قبل بھی شامل تفتیش رہا کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی، ملزم کے دہرے قتل کے انکشافات کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔