اسلام آباد (آن لائن)پاکستان کا ایران کے ساتھ تجارتی خسارہ میں مسلسل اضافہ، پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی 3سالوں میں تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،عالمی پابندیو ں کے باوجود پاکستان نے رواں سال ایران سے 513ملین ڈالر کی امپورٹ کی ہیں جبکہ رواں سال اور گزشتہ سال پاکستان کی ایران کو برامدات کا حجم صفررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت ریجنل کنکٹیوٹی اور پروسی ممالک کے ساتھ باہمی تجارت کو بڑھانے کا دعوی کرتی ہے مگر پاکستان کی ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات مسلسل مشکلات کاشکار ہیں،رواں ماہ کے شروع میں دونوں ممالک کی جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی کا اجلاس بھی تہران میں منعقد ہوا جس میں تجارتی تعلقات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجارتی حجم کو 2023تک 5 بلین تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا،دونوں ممالک کی جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی اور بزنس کمیونٹی کی مسلسل کوششوں کے باوجود پاکستان کا ایران کے ساتھ تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے،سرکاری اعداو شمار کے مطابق پاکستان نے 201-14میں ایران کو 52.67ملین ڈالر کی ایکسپورٹ ،172.49ملین ڈالر کی امپورٹ کی گئیں جبکہ تجارتی خسارہ 119ملین ڈالر رہا،2014-15میں ایکسپورٹ 29.32 امپورٹ 239ملین ڈالر جبکہ تجارتی خسارہ 210ملین ڈالر رہا،2015-16میں ایکسپورٹ 38ملین ڈالر امپورٹ 205ملین ڈالر جبکہ تجارتی خسارہ167ملین ڈالر رہا،2016-17میں ایکسپورٹ 26ملین ڈالر امپورٹ 284ملین ڈالر جبکہ تجارتی خسارہ257ڈالر رہا،2017-18میں ایکسپورٹ 22.86ملین ڈالر امپورٹ 369ملین ڈالر جبکہ خسارہ 346ملین ڈالر رہا،2018-19میں ایکسپورٹ 12.48ملین ڈالر امپورٹ 415ملین ڈالر جبکہ تجارتی خسارہ 414ملین ڈالر رہا،2019-20میں ایکسپورٹ 0.01مین ڈالر امپورٹ 437ملین ڈالر جبکہ ں خسارہ 437.48ملین ڈالر رہا،2020-21میں پاکستان کی ایران کو ایکسپورٹ صفر رہیں جبکہ اس سال تجارتی خسارہ 513ملین ڈالر رہا۔