راولپنڈی (این این آئی)ڈائریکٹر پولٹری ریسرچ انسٹیٹیوٹ راولپنڈی ڈاکٹر کمال ناصر نے کہا ہے کہ کورونا یا ڈینگی وائرس سے مرغیوں کا متاثر ہونا محض افواہیں ہیں اور اس کا کوئی سائنسی ثبوت میسر نہیں ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق انہوںنے کہاکہ مرغیوں کے وائرس جس میں برڈ فلو اور رانی کھیت جیسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے اور اس کی
روک تھام کے لیے باقائدہ ہر چوزے کو ویکسینیشن کی جاتی ہے اور ان کو پلائے جانے والے پانی کو بھی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بلکل غلط ہے کہ مرغی 20 دن میں تیار ہو جاتی ہے بلکہ اصل میں 35 دن کا وقت درکار ہوتا ہے جس کے بعد یہ مرغی مارکیٹ میں کھانے کے لیے دستیاب ہوتی ہے۔ایک بریفنگ کے دوران، ڈائریکٹر پولٹری ریسرچ انسٹیٹیوٹ راولپنڈی ڈاکٹر کمال ناصر نے کہا کہ اس ادارے کا قیام 1975 میں عمل میں لایا گیا جس کا بنیادی مقصد مرغیوں میں ہونے والی مختلف بیماریوں کی تشخیص اور ان کی روک تھام کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے ہمارے ادارے میں ڈیزیز سیکشن موجود ہے جس میں باقاعدہ ڈاکٹرز اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں مرغیوں کی بیماری کو تشخیص کرنے اور اس کے تدارک کے لیے ہمارے ادارے کا ہی عملہ کام سرانجام دیتا ہے اور پنجاب میں پانچ لیبارٹریز بھی اس مقصد کے لیے فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر
ہم دیہی مرغبانی کے فروغ کے لیے بھی کام کر رہے ہیں جس میں دیہی علاقوں میں خواہشمند حضرات کو مرغیوں کے ساتھ ساتھ ادویات اور مرغیوں کی صحت مند افزائش کے لیے معلوماتی کتابچہ بھی فراہم کیا جاتا ہے اور جو لوگ کمرشل سطح پر مرغبانی یا فارمنگ کو باقائدہ سیکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے ایک ہفتے کی مدت سے لیکر چھ ماہ تک کورسز بھی کروائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرغیوں کو دی جانے والی فیڈ کو رجسڑڈ کروانا ضروری ہوتا ہے اور صرف لائسنس یافتہ فیڈ ملز ہی اپنی پروڈکٹ کو مارکیٹ میں بیچ سکتی ہیں۔