بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

ایران سے جوہری معاہدے پر مذاکرات‘امریکہ زیادہ پرامید نہیں

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

واشنگٹن /تہران (این این آئی)امریکہ ویانا میں ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات دوبارہ سے شروع کرے گا تاہم پچھلی بار کی نسبت اس بار امریکہ زیادہ پْر امید نہیں ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں امریکہ کے پاس تہران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کے آپشنز محدود ہوں گے۔واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر

ڈونلڈ ٹرمپ 2018 میں اس عالمی ڈیل سے دستبرادار ہوگئے تھے اور ایران پر وہ پابندیاں دوبارہ عائد کر دی تھیں جو معاہدے کے تحت ہٹائی گئی تھیں۔اس کے جواب میں ایران نے ان پابندیوں کی کئی بار خلاف ورزی کی جو اس کے جوہری پروگرام پر لگائی گئی تھیں۔یہ جوہری معاہدہ 2015 میں اس وقت کے صدر باراک اباما نے کیا تھا، جس دور میں جو بائیڈن نائب صدر تھے۔جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’اگر ایران اصل شرائط کی طرف جاتا ہے تو وہ ڈیل کی طرف واپس جانا چاہیں گے۔ایران کی جانب سے پانچ ماہ کی معطلی کے بعد ویانا میں بالواسطہ مذاکرات پیر کو ایک بار پھر شروع ہوں گے۔امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کا بدھ کو کہنا تھا کہ ’مفاہمت پر تیزی سے پہنچنے اور اس پر عمل کرنے کی گنجائش باقی ہے۔تاہم ایران میں امریکہ کے سفر روب مائیلی کا کہنا ہے کہ ’تہران کا رویہ ’مذاکرات کے لیے مناسب‘ نہیں ہے۔واشنگٹن نے ایران پر سست رو ہونے اور اپنے ’بنیاد پرست‘ مطالبات بڑھانے کا الزام لگایا ہے۔تاہم ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش میں پھر بھی پیش رفت ہو رہی ہے۔روب مائیلی کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات بحال ہونے کے بعد امریکہ کو یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کا مقصد صرف اپنا جوہری ہتھیار بنانے کے لیے وقت لینا ہے تو امریکہ ’ہاتھ پہ ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھ گا۔’ہمیں سفارتی کوششوں سمیت دیگر اقدامات دیکھنے ہوں گے تاکہ ایران کے جوہری عزائم سے نمٹا جاسکے۔سفارتی آپشنز میں سے ایک ممکنہ عبوری معاہدہ ہے۔



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…