بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

شہر اقتدارمیں10 سالہ بچی 21 دن سے غائب،والدین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)تحریک انصاف کے دور میں لوگ انصاف کو ترس گئے ۔ شہر اقتدار میں میں کام کرنے والی 10 سالہ بچی علیشبا گزشتہ 21 دن سے لاپتہ ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے بچی کو بازیاب کرانے میں تاحال ناکام ۔ بچی کے والدین دربدر کی ٹھوکریں کھاتے ہوئے انصاف کے متلاشی، اعلی حکام سے بچی بازیاب کرانے کی دہائیاں ۔مقدمہ درج ہونے کے باوجود تھانہ لوئی بھیر کی

پولیس ملزم حماد عارف کو تاحال گرفتار نہ کر سکی۔ تفصیلات کے مطابق 10 بچی علیشبا کے والدین والد شہزاد علی ، والدہ کلثوم بی بی نے بتایا کہ ہم مہرآبادی گولڑہ اسلام آباد کے رہائشی ہیں۔ہم جس گھر میں رہتے ہیں اس گھر کے گراؤنڈ فلور پر شہناز نامی خاتون رہتی ہے شہناز نے میری بیٹی کو مکان نمبر 1929 روڈ آئی فیز تھری بحریہ ٹاؤن اسلام آباد میں حماد عارف کے گھر کام کے لئے رکھوایا اور مبلغ 8 ہزار روپے طے ہوئے ۔ 6 نومبر کو میری بچی غائب ہوگئی اور ہمیں شام 5 بجے شہناز نے بتایا ۔ جس کے بعد شہناز بھی اپنا گھر چھوڑ کر چلی گئی ۔ بچی کی والدہ کے مطابق میں شہر سے باہر تھی میرے خاوند مجھے 7 نومبر کو ٹیکسلا سے مہر آبادی اپنے گھر واپس آ گئے اور ہم 8 نومبر کو حماد عارف کے گھر گئے اور اپنی بچی کا پوچھا جس پر حماد عارف کی بیگم نے ہمیں دھکے دیئے اور گھر سے نکال دیا اور ہمیں ایک ماہ کی تنخواہ 7 ہزار روپے بھی دے دیئے ، ہم نے بچی کا پوچھا تو ہمیں بتایا گیا کہ آپ کی بچی ہمارے گھر سے 2 تولہ سونا ، 50 ہزار روپے اور بچوں کے کھلونے لے کر نکل گئی ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آپ کے خلاف رپورٹ بھی تھانے میں درج کروائی ہے ۔ بچی کی والدہ کلثوم کا کہنا تھا کہ ہم تھانے چکر لگاتے رہے اور اس حوالے سے رپورٹ بھی درج کروائی کہ ہماری بچی حماد عارف کے گھر سے غائب ہے ۔ 9 تاریخ کو ہم تھانے گئے تو اس وقت حماد عارف بھی تھانے پہنچ گیا

اور حماد نے کہا کہ ہم نے شک کی بنیاد پر آپ کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے اور ہم سے زبردستی ایک بیان حلفی بھی لے لیا کہ ہم نے جو رپٹ درج کروائی تھی وہ بے بنیاد تھی اور اصل قصور وار ہے وہ شہناز ہے اور ہم حماد عارف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنا چاہتے ۔ حماد عارف جو کہ ملزم ہے اس نے ہمیں کہا کہ میں بھی

مدعی بن جاتا ہوں اور آپ بھی مدعی بن جائیں اور شہناز کے خلاف آیف آئی آر درج کراتے ہیں لیکن ہم نے کہا کہ بچی تو آپ کے گھر سے غائب ہوئی ہے آپ اس کا جواب دیں ۔ والدین کے مطابق حماد عارف نے ہمیں 30 لاکھ روپے لینے اور چپ رہنے کا بھی کہا کہ آپ 30 لاکھ روپے لے کر بچی کو بھول جائیں لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا ۔ہم

نے حماد عارف کے خلاف ایف آئی آر درج بھی کرا دی ہے لیکن تھانہ لوئی بھیر والے لعت و لعل سے کام لے رہے ہیں اور حماد عارف کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ۔ ہماری اعلی حکام اور ارباب اختیار سے درخواست ہے کہ ہماری بچی کو لیشبا کو جلد سے جلد بازیاب کروا کر ہمارے حوالے کیا جائے اور حماد عارف کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…