کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)ملک کے مختلف شہروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ برقرار ہے جس کے باعث گھروں میں کھانا پکانا دشوار ہوگیا ہے۔کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس لوڈشیڈنگ کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں جس کی وجہ سے شہری بازار سے کھانا خریدنے پر مجبور ہیں اور ہوٹل کا مہنگا کھانا خرید کر
دہری اذیت کا شکار ہیں۔دوسری جانب سیکرٹری پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ دنیا میں پائپ لائن کے ذریعے گیس فراہمی کا تصور ختم ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں بھی پائپ لائن گیس کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے، ہمیں گھریلو استعمال کے لیے سلنڈر گیس کی طرف جانا ہو گا۔دوسری جانب سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قلت کے پیش نظر جنرل انڈسٹریز کے تمام نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس بحران سنگین ہوگیا ، جس کے پیش نظر سوئی سدرن گیس کمپنی نے جنرل انڈسٹریز کے تمام نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سوئی سدرن گیس نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کے تمام نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹریز کے نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی فوری بند کردی گئی ہے ، گیس سپلائی معاہدے کے تحت گیس کی فراہمی بند کی جاسکتی ہے۔کمپنی کے مطابق دسمبر سے فروری تک گیس سپلائی کے مسائل ہوتے ہیں، نان ایکسپورٹ نجی بجلی گھروں کو گیس سپلائی اگلے احکامات تک بند رہے گی۔سوئی سدرن گیس نے بتایا کہ برآمدات کرنے والی صنعتوں کے بجلی گھروں اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس سپلائی بحال رہے گی، سوئی سدرن گیس کو لائن پیک میں شدید کمی کا سامنا ہے۔