اسلام آباد(آن لائن ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے آ ئندہ سال عام انتخابات کر وانے کا مطالبہ کردیا ، پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں مشترکہ اپوزیشن کی پارلیمانی اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی ،ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات سے متعلقہ متنازعہ قوانین کو سپریم کورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فاروق ایچ نائیک ، اعظم نزیر تارڑ اور کامران مرتضی
عدالت جانے کی حکمت عملی طے کریں گے۔ سپریم کوررٹ بارکے صدر احسن بھون سے بھی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس منگل کو مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، اسحاق ڈار وڈیو لنک سے شریک ہوئے جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم درانی، کامران مرتضی، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب ، آفتاب شیرپاو، میر کبیر شاہی، ڈاکٹر عبدالمالک، اویس نورانی بھی موجود تھے ۔ ذرائع کے مطابق سربراہی اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات و تجاویز پیش کیں ۔ اجلاس میں اس پر غور کیا گیا اور مشترکہ اپوزیشن کی پارلیمانی اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کر دی گئی ۔پی ڈی ایم قیادت نے مشترکہ اجلاس میں ہونے والی قانونی سازی کی مذمت کرتے ہوئے آئین اور شریعت کے منافی قوانین کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات سے متعلقہ متنازعہ قوانین کو سپریم کورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس قانونی جنگ میں پیپلزپارٹی کو بھی شامل کرنے پر غور کیا گیا، سینیٹر کامران مرتضی کی اجلاس میں قانون سازی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیپلزپارٹی اور صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی احسن بھون کا موقف بھی ایک ہے۔اپوزیشن کی طرف سے فاروق ایچ نا ئیک ، اعظم نزیر تارڑ اور کامران مرتضی عدالت جانے کی حکمت عملی طے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے سپریم کوررٹ بارکے صدر احسن بھون سے بھی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد پہنچنے پر اسمبلیوں سے استعفے دئیے جائے،اجلاس کے دوران پی ڈی ایم نے 2022 میں عام انتخابات کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم قیادت نے مشترکہ اجلاس میں غیر حاضر ممبران کو شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو لیک پر بھی گرما گرم بحث ہوئی ۔ پی ڈی ایم نے ثاقب نثار آڈیو لیک پر سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کیا اور ثاقب نثار آڈیو پر سخت مزاحمت کرنے اور معاملے کو ملک گیر سطح پر اٹھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔پی ڈی ایم کا معاملے پر کسی قسم کی نرمی نہ دکھانے اورپوری شدت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔پی ڈی ایم اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ثاقب نثار آڈیو لیک پر قومی سطح پر مشترکہ بیانیے کو پوری قوت سے اجاگر کیاجائے۔آڈیو کلپ منتخب وزرا اعظم کو سازش سے نکالنے کے تسلسل کا ایک اور ثبوت ہے، کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔