منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

کورونا کے دوران اخراجات سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

اسلام آباد ( آن لائن ) کورونا کے دوران اخراجات سے متعلق آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں ۔ کرونا کے دوران حکومت کی جانب سے 12 سو ارب روپے سے زائد کا مالیاتی پیکج دینے کے باوجود وینٹی لیٹرز کی خریداری خلاف ضابطہ کی گئی، وینٹی لیٹر کی خریداری میں 9 لاکھ 94 ہزار ڈالر کا نقصان ہوا، وینٹی لیٹرز 9 لاکھ 94 ہزار ڈالر مہنگے خریدے گئے

،احساس کیش پروگرام میں 13 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو فنڈز سے محروم رکھا گیاجبکہ نیب کو تمام معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں ۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے جاری کر دہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق اشیاء کی خریداری میں قوانین کی خلاف ورزی اور مالیاتی بدانتظامی پائی گئی، کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے سرکاری محکموں میں تیاری کا فقدان رہا، کرونا وبا کے دوران خریدی گئی اشیا کی ترسیل میں اداروں نے تاخیر کی جو سامان خریدا گیا اداروں کی جانب سے آڈٹ کیلئے ریکارڈ نہیں رکھا گیا جبکہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں رعائیت کے باوجود ٹیکس کٹوتی ہوتی رہی، رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ حکومتی گارنٹیز کے بغیر سپلائرفرمز کو پیشگی ادائیگیاں کی گئیں، نقد کیش کی فراہمی کے دوران نادرا کے سسٹم میں بھی خرابیاں پائی گئی، سرکاری ملازمین، بیمہ شدہ افراد اور ای او بی آئی کے پینشنرز میں پیسے تقسیم ہوئے، کیش کی فراہمی کے دوران مانیٹرنگ نظام میں کوتاہیاں دیکھی گئی، یوٹیلٹی سٹورز کی جانب سے غیرمعیاری فلور ملز سے آٹا خریدا گیا، یوٹیلٹی سٹورز کی جانب سے کمزور طبقے کو سبسڈی منتقلی کا طریقہ کار وضع نہیں ہوا، اشیا کی خریداری کے دوران رولز کی خلاف وزری اور معیار کو یقینی نہیں بنایا گیا، کرونا کے دوران حکومت کی جانب سے 12 سو ارب روپے سے زائد کا مالیاتی پیکج دیا گیا تھا وینٹی لیٹرز کی خریداری خلاف ضابطہ کی گئی، وینٹی لیٹر کی خریداری میں 9 لاکھ 94 ہزار ڈالر کا نقصان ہوا، وینٹی لیٹرز 9 لاکھ 94 ہزار ڈالر مہنگے خریدے گئے، نیب کو تمام معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، چین سے سامان کی خریداری میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ریسورس مینجمنٹ سسٹم کی خریداری میں 4 کروڑ 25 لاکھ روپے کی بے ضابطگی ہوئی، احساس کیش پروگرام میں 13 لاکھ 20 ہزار لوگوں کو فنڈز سے محروم رکھا گیا، یوٹیلٹی اسٹورزکے

لیے 50 ارب کی سبسڈی مختص کی گئی، 80 فیصد فنڈز جاری نہیں ہوئے، یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے مختص 50 ارب میں سے صرف 10 ارب روپے جاری کیے گئے، بجلی کے 100 ارب کے ریلیف پیکج میں سے صرف 15 ارب جاری کیے گئے ۔ زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی اعلان کردہ سبسڈی جاری ہی نہیں ہوئی جبکہ چین سے 40 لاکھ ڈالر کی امداد کی فراہمی میں تاخیر کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…