اسلام آباد( آن لائن)وفاقی دارالحکومت کے بڑے سرکاری ہسپتال میں وزیراعظم صحت سہولت کارڈ کے نہ ملنے کا انکشاف ہوا،پنجاب کے پی کے اور اسلام آباد کے شہری مریضوں کو لیکر دہائیاں دینے لگے،وزارت قومی وصحت بھی خاموش تماشائی،اربوں روپے کی انشورنس ہونے کے باوجود سرکاری ہسپتال میں غیریقینی صورتحال کی بدولت غریب لوگ خوار ہونے لگ گئے ہیں،
وزیراعظم نے مفت علاج معالجے کو پنجاب،کے پی کے اور وفاق و کشمیر گلگت بلتستان تک بڑھانے کا اعلان تو کر دیا ہے لیکن وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ناک کے نیچے موجود پمز ہسپتال تاحال ہیلتھ کارڈ سہولت دینے میں لیت ولعل سے کام لے رہا ہے۔ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال میں موجود مافیا مفت سہولت سے ناخوش ہیں جس کی اصل وجہ ڈاکٹروں کی مختلف سرجری کے سامان میں مخصوص نجی میڈیکل سٹوروں کے ساتھ کمیشن کی وجہ بتائی جارہی ہے۔دوسری جانب غریب لوگ ہاتھ میں صحت سہولت کارڈ لیکر پمز میں موجود شہر کے بڑے ڈاکٹروں سے علاج ومعالجہ کی غرض سے مایوسی کاشکار ہو رہے ہیں۔کے پی کے نے سب سے پہلے صحت سہولت کارڈ کا اجراء2017ء میں کیا اور2018ء کے انتخابات کے بعد پورے کے پی کے کے عوام کو مفت علاج کی سہولت فراہم کی،جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے پنجاب ،وفاق سمیت کشمیر و گلگت بلتستان تک اسکا دائرہ کار بڑھا دیا لیکن تاحال وفاق کے سب سے بڑے ہسپتال پمز یہ سہولت دینے میں مکمل طورپر ناکام ہوگیا ہے۔دوسری جانب وزارت قومی وصحت بھی خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔اس حوالے سے جب سیکرٹری قومی وصحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا۔پمز ہسپتال کے ڈائریکٹر اعجاز قدیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ صحت سہولت پروگرام کا وفاق میں ابھی آغاز ہوا ہے جس کی وجہ سے پہلے مرحلے میں پمز کے کارڈیک اور چلڈرن ہسپتال میں صحت کارڈ سے مفت علاج معالجے کا آغاز کیا گیا ہے جس کو دوسرے مرحلے میں تمام ڈیپارٹمنٹ تک بڑھا دیا جائے گا۔