پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

پی سی بی میں 60 سال سے زائد العمر 23 ملازمین کی تعیناتی، بھاری تنخواہیں لینے کا انکشاف

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ میں اہم عہدوں پر 60 سال سے زائد عمر کے 23 ملازمین تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں جس میں دوران اجلاس سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے سوال کیا کہ کیا وزارت بین الصوبائی رابطہ پی سی بی میں 60 سال سے زائد عمر کے ملازمین کی تفصیلات بتائے گی؟

اس پر وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پی سی بی نے تمام ملازمین کی تعیناتی بورڈ آف گورنرز کی منظوری سے کی ہیں، پی سی بی میں 60 سال سے زائد عمر کے 23 ملازمین کام کر رہے جن کی تنخواہیں 42 ہزار سے لے کر ساڑھے 4 لاکھ کے درمیان ہیں۔پیش کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ 23 میں سے 8 ملازمین کے کنٹریکٹ کی میعاد پوری ہوچکی ہے، وسیم باری بطور ہیڈ آف ہائی پرفارمنس سینٹر 3 لاکھ 87 ہزار تنخواہ لے رہے تھے، لیفٹیننٹ کرنل (ر) اشفاق احمد بطور سینیئر جنرل مینجر ایڈمنسٹریشن 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد تنخواہ لے رہے تھے، وسیم باری اور لیفٹیننٹ کرنل (ر) اشفاق احمد کی عمر 73 سال ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ محمد یونس بٹ بطور سینیئر مینجر سیکیورٹی 2 لاکھ 20 ہزار تنخواہ لے رہے تھے، محمد یحییٰ غزنوی بطور جنرل مینجر آرکائیو 3 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لے رہے تھے، ثاقب عرفان بطور سینیئر مینجر ڈومیسٹک کرکٹ آپریشن 3 لاکھ 24 ہزار تنخواہ لے رہے تھے، پی سی بی میں بطور مساجر کام کرنے والے ملنگ علی 1 لاکھ 15 ہزار روپے تنخواہ لے رہے ہیں۔تفصیلات بتائی گئیں کہ تمام 23 ملازمین پی سی بی کے ساتھ کنٹریکٹ پر ملازمت کر رہے تھے جس میں 12 ملازمین کی 1 لاکھ سے زائد تنخواہ ہے۔سینٹ میں سوال و جواب کے دوران ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کے خاتمے پر ہزاروں کھلاڑیوں کے بے روزگار ہونے پر بھی سوال اٹھایا گیا۔

پی سی بی نے 2019ء میں بنے اپنے آئین کے تحت ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کی جگہ ریجنل کرکٹ اسٹرکچر متعارف کروایا، ڈیپارٹمنٹ کرکٹ کے خاتمے کے باوجود کئی کھلاڑی اور اسٹاف نے پی سی بی میں کئی ماہ کام کیا۔وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 192 کھلاڑیوں، سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن میں 1400 کھلاڑیوں کے روزگار اور امپائرز کے روزگار کا ذکر کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…