پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

اپوزیشن کا پارلیمنٹ سے جلد بازی میں منظور کردہ بلز کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

اسلام آباد ( آن لائن ) اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین سمیت پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے 33قوانین کی جلد بازی میں منظوری کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کے ساتھ ساتھ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے پر مشاورت شروع کردی ہے اور یہ معاملہ اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ سٹیئرنگ کمیٹی کو بھجوادیاگیا ہے ۔

اپوزیشن کے ذرائع کاکہنا ہے کہ سٹیئرنگ کمیٹی نہ صرف سپیکر اسد قیصر کیخلاف عدم اعتماد کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی بلکہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ہٹا کر اپوزیشن کا چیئرمین سینٹ بنانے کے لئے بھی فیصلہ کیا جائے گا اپوزیشن کے ایک سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جس طرح ایوان کی کارروائی کو سپیکر نے بلڈوز کیا ایسے میں ہمارا ان سے اعتماد ختم ہوگیاہے اسی لئے سپیکر کے ساتھ مستقبل میں بیٹھنے کے حوالے سے ہمارے بہت زیادہ تحفظات ہیں اور ان کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر غور ہورہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دی ہے جس سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بھی اتفاق کیا ہے لیکن اس کو کامیاب بنانے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کی متفقہ رائے کے بعد حتمی فیصلہ سامنے آئیگا کیونکہ اپوزیشن جماعتوں کے قومی اسمبلی میں اراکین کی تعداد 156ہے اور سپیکر کو ہٹانے کیلئے 172اراکین پورے کرنا لازمی ہے اور اس کیلئے اپوزیشن کو حکومت کے اتحادیوں کا تعاون حاصل کرنا پڑے گا جواس وقت عمران خان کے ساتھ ہیں ۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادیوں سے بھی درخواست کی دائیگی کہ وہ سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک میں ان کا ساتھ دیں اور اپوزیشن رہنما اس بارے میں مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم کے

رہنمائوں سے چند دن بعد رابطہ بھی کرینگے ۔ دوسری طرف حکومتی ترجمان اور وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سپیکر کیخلاف عدماعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرے لے انہیں اسی طرح شکست ہوگی جس طرح پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران قانون سازی میں ہوئی تھی ہمارے اراکین پورے ہیں جبکہ اپوزیشن کے اپنے اراکین ان کے ساتھ نہیں ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…