بدھ‬‮ ، 26 فروری‬‮ 2025 

کراچی کے ساحلی علاقے 2060 تک ڈوب سکتے ہیں، ماہرین نے خبر دار کردیا

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث کراچی کے ساحلی علاقے 2060 تک ڈوب سکتے ہیں، ماہرین نے خبردار کردیا۔ماہرین نے کہاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سطح سمندر میں اسی شرح سے اضافہ ہوتا رہا تو کراچی کے ساحلی علاقے 2060 تک ڈوب

سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق سمندر اور ماحول کے بڑھتے درجہ حرارت، گلیشیئرز کا پگھلنا اور سطح سمندر میں اضافہ یہ سب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات دنیا سہہ رہی ہے۔پاکستان کا سمندر بھی ماحولیاتی تبدیلی کے زیر اثر ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان میں سطح سمندر میں سالانہ ایک اعشاریہ دو ملی میٹر اضافہ ہورہا ہے۔ماہرین نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سطح سمندر میں اسی رفتار سے اضافہ ہوتا رہا تو مستقبل میں کراچی کے بہت سے ساحلی علاقوں کو یہ اضافہ لے ڈوبے گا۔ماہرین کے مطابق کراچی کے سمندر سے5 کلومیٹر دور 800 اسکوائر کلومیٹر کا ساحلی علاقہ سطح سمندر بڑھنے کے باعث غیر محفوظ ہے، سطح سمندر بلند ہونے سے کلفٹن، کے پی ٹی اور پورٹ قاسم سمیت دیگر ساحلی علاقے متاثر ہوسکتے ہیں، ماہرین نے تعمیراتی کام کو سمندر سے 200 میٹر دور محفوظ بفرزون میں کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔ماہرین نے کہا کہ اگر دنیا نے گرین ہاوس گیسز کا اخراج کم کرنے میں سنجیدگی نہ لی تو موسمیاتی تبدیلی کو قابو کرنا انسان کے بس میں نہیں رہے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…