نا اہل حکمران بھیک مانگ رہے ہیں، دنیا بھر میں 22 کروڑ عوام کی رسوائی ہورہی ہے، مولانا فضل الرحمان

13  ‬‮نومبر‬‮  2021

کراچی(آن لائن ) سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر اس حکومت کو سمندر برد نہیں کیا تو ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے، ادارے اپنی غلطیوں کی قوم سے معافی مانگیں تاکہ ہم ایک قوم بن سکیں،پاکستان تنہائی کی طرف جا رہا ہے، پاکستان میں جلدعوام کی حقیقی نمائندہ حکومت آئے گی،پی ڈی ایم کا سفر جاری ہے اسلام آباد تک جائیں گے،

پی ٹی آئی حکومت چوری کے ووٹوں سے آئی ہے،نااہلوں کو بھگا کر دم لیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف ریگل چوک پر احتجاجی مظاہر ے سے خطاب میں کیا ۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ غربت سے تنگ عوام نے پارلیمنٹ لاجز کے سامنے بچے فروخت کے لیے رکھے ہوئے ہیں، معیشت مستحکم ہونے سے ہی قومیں مضبوط ہوتی ہیں، تاریخ گواہ ہے جہاں اقتصادی بحران آیا وہاں بغاوت نے جنم لیا، جو حکومت قوم کی رسوائی کا سبب بنے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ یہ حکومت ناجائز اور نا اہل ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نا اہل حکمران بھیک مانگ کر وقت گزار رہے ہیں، دنیا بھر میں 22 کروڑ عوام کی رسوائی ہورہی ہے، قوم کی رسوائی کا سبب بننے والوں کو حکمرانی کا حق حاصل نہیں۔سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ یہ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے، ملک میں مزدور، دکاندار اور ملازمت پیشہ لوگ حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں، پی ڈی ایم قوم کی آواز ہے، ہم ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، پی ڈی ایم ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتی ہے، حکومت کو بحیرہ عرب میں غرق نہیں کیا تو ملکی بقاء کا سوال بنے گا۔ حکمران کبھی سعودی عرب، کبھی چین سے بھیک مانگ رہے ہیں، پاکستان تنہائی کی طرف جا رہا ہے۔

ہر جگہ موجودہ حکمرانوں کے ہاتھوں قوم کی بدنامی ہو رہی ہے، موجودہ حکمرانوں کو قوم پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں، نوجوان، مزدور، چھوٹا دکاندار اور ہر کاروباری آدمی مایوس ہے۔ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے، قوم کی رسوائی کا سبب بننے والوں کو حکمرانی کا حق حاصل نہیں۔ 22کروڑ عوام کی دنیا بھر میں

رسوائی ہو رہی ہے، ہم بھیک مانگ کر دن رات گزار رہے ہیں، تاریخ گواہ ہے جہاں اقتصادی بحران آیا وہاں بغاوت نے جنم لیا۔ معیشت مستحکم ہوں تو قومیں مضبوط ہوتی ہیں، یہ حکومت چوری کے ووٹ سے آئی ہے ۔اس حکومت کو پتا ہی نہیں ملک کیسے چلا یا جاتا ہے، پی ڈی ایم کا سفر جاری رہے گا، یہ سفر 17نومبر کوکوئٹہ ، 20پشاور

اور پھر لاہور سے اسلام آباد تک جائیں گے۔ ہم اداروں کو بھی کہنا چاہتے ہیں کہ ادارے حقائق کو سمجھیں ، اپنے کردار کا دوبارہ مطالعہ کریں، ماضی میں جو غلطیاں ہوئیں ان پر نظر ڈالیں، گریبان میں جھانکیں، کیے پر شرمندگی کا اظہار کریں، قوم سے معافی مانگیں تب جاکر ہم ایک قوم بن سکیں گے۔ انشاء اللہ پاکستان میں عوام کی حقیقی

نمائندہ حکومت آئے گی، عوامی حکومت عوام کے مسائل کو سمجھے گی۔ قبل ازیں احتجاجی جلسے سے خطاب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ حکومت عوام کے ووٹ سے نہیں چوری شدہ الیکشن کے نتیجے میں برسراقتدار آئی، جس ملک میں الیکشن چوری ہوں وہاں مہنگائی ہوتی ہے، 30 روپے کلو والا آٹا

80 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے، بجلی کی قیمت میں تین گنا اضافہ کردیا گیا ہے، اور کل ہی گیس کی لوڈ شیڈنگ کی خبر عوام کو سنائی گئی ہے۔ مہنگائی اور ملک کی مشکلات کا حل آئین کے مطابق ملک چلانے میں ہے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں کوئی پاکستان کی بات سننے کو تیار نہیں، عوام اس نظام کو قبول

کرنے کو تیار نہیں، فوری اور شفاف الیکشن کے سوا اب کوئی حل نہیں ہے۔ پی ڈی ایم اقتدار کی بات نہیں کرتی، تمام جماعتیں آئین کی بالادستی کے یک نکاتی ایجنڈے پر ہیں۔ پی ڈی ایم پاکستان کی بہتری کے لئے کام کررہی ہے، پی ڈی ایم وہ تحریک ہے جوآئین کی بالادستی کی بات کرتی ہیانہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم کہتا ہے لندن میں

مہنگائی ہے، ہم لندن میں نہیں ہیں، ملک میں بجلی کے ریٹ تین گناہ بڑھ چکے ہیں، گیس کمی کی نئی نوید سنائی گئی ہے، سردیوں میں تین وقت گیس ملے گی۔ آج پاکستان جس مشکل میں ہے اس کی وجوہات کااظہارکیاجائے، تمام ادارے اپنی آئینی حدودمیں رہیں، ملک میں پریشانی ایک وجہ 2018 کیانتخابات کی چوری ہے۔

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے پی ڈی ایم ڈی چوک پر نہیں بنائی، اور نہ ہی ہم نے اسے اس لیے بنایا کہ ہم فارغ تھے، ہمیں اپنی عزت پیاری تھی۔ پی ڈی ایم ایک خاص مقصدکیلیے بنایاہے، دنیامیں کوئی ملک آئین وقوانین کے بغیر نہیں چل سکتا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…