لاہور (مانیٹرنگ،آن لائن) پولیس کے روکنے پر کچھ دور جا کر کھڑی روکنے پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے نوجوان ہلاک ہو گیا، یہ واقعہ کوٹ رادھا کشن کے نواحی علاقے راجہ جنگ میں پیش آیا، نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ رات ایک بجے کے قریب کوٹ رادھا کشن کے نواحی گاؤں متا کے رہائشی نوجوان اصغر، عبدالجبار اور رمضان قصور میں کھانا کھانے کے لیے گئے تھے۔
جب وہ واپس آ رہے تھے تو راجہ جنگ بس سٹاپ کے قریب پولیس نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا، اس بارے میں لواحقین کا کہنا ہے کہ گاڑی تھوڑی دور رکنے پر پولیس موبائل میں سوار اہلکاروں نے مبینہ طور پر گاڑی پر فائرنگ کر دی، اس فائرنگ سے 32 سالہ اصغر ہلاک ہوگیا جب کہ عبدالجبار اور رمضان زخمی ہو ئے۔ دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے قصور میں ناکے پر گاڑی نہ روکنے پر اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک شخص کی ہلاکت کے واقعہ نوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ سے 48گھنٹوں کے اندر واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔ آئی جی پنجاب نے آر پی او شیخوپورہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ واقعہ کی انکوائری جلد از جلد مکمل کروائیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی و محکمانہ کاروائی ہرگز تاخیر نہ کی جائے۔ آئی جی پنجاب کے احکامات پر واقعہ میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جارہی ہے۔مزید برآں آئی جی پنجاب نے ڈیرہ غازی خان میں ملزم کی گرفتاری کے بعد تھانہ منتقلی کے دوران ہلاکت کے معاملہ کا بھی نوٹس لیا اور آر پی او ڈی جی خان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ راؤ سردار علی خان نے تھانہ کوٹ چھٹہ کے ایس ایچ او اورواقعہ میں ملوث اہلکاروں کو فوری معطل کرکے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جاح بحق ہونے والے شخص کا فوری پوسٹ مارٹم کرایا جائے اور آر پی او ڈی جی خان کو واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کریں۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت دیتے ہوئے مزید کہاکہ دوران حراست ملزمان پر تشدد یا ہلاکت کسی صورت قابل قبول نہیں ایسے واقعات کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کاروائی میں کوئی تاخیر نہ کی جائے۔راؤ سردار علی خان نے آر پی او زشیخوپورہ اور ڈی جی خان کو ہدایت کی کہ متاثرہ خاندانوں کی داد رسی کی جائے اور انہیں انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے۔