اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

نبی کریم ؐ پوری انسانیت کے لئے سراپا رحمت ہیں،نبی آخر الزمان ؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو نے میں ہی کامیابی ہے، وزیراعظم

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ نبی کریم ؐ پوری انسانیت کیلئے سراپا رحمت ہیں،نبی آخر الزمان ؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو نے میں ہی کامیابی ہے، رحمت للعالمین اتھارٹی کے قیام سے اسلامو فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش عصری چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ وہ جمعرات کو رحمت اللعالمینؓ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے مسلم ممالک کے سفیروں کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔

ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے سفیروں کو رحمت للعالمین اتھارٹی کے وژن اور اغراض و مقاصد کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نبی کریم ؐ پوری انسانیت کیلئے سراپا رحمت ہیں، آپ ؐ نے اسلام کے آفاقی پیغام کو پوری دنیا تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ عدل و انصاف ، قانون کی حکمرانی ، عوام کی فلاح و بہبود اور علم کے حصول پر خصوصی توجہ ریاست مدینہ کے بنیادی اصول تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی ترقی اور سماجی بہبود کے حصول کیلئے حضور نبی کریم ؐ کی تعلیمات کافہم اور عملی زندگی میں ان کانفاذ ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رحمت للعالمین اتھارٹی کے قیام کابنیادی مقصد اجتماعی تحقیق کے ذریعے نوجوانوں کو اسوہ حسنہؐ کے تمام پہلوئوں سے روشناس کرانا ، سوشل و ڈیجیٹل میڈیا کے متنوع اثرات کی زد میں آئے ہوئے اسلامی تشخص، اقدار اور ثقافت کے تحفظ کیلئے ضروری مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمت للعالمین اتھارٹی دنیا بھر میں اسلامی سکالرز کے ساتھ رابطہ کرے گی ، ان سے مسلمان نوجوانوں کو درپیش عصری مسائل پر تبادلہ خیال کیاجائیگا اور اس اتھارٹی کے قیام سے جدید چیلنجز بالخصوص اسلامو فوبیا کے حوالے سے مربوط ،منطقی اور علمی رد عمل دینے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے اسلام کے اصولوں اور حقیقی تعلیمات کے مطابق مسلم نوجوانوں کی کردار سازی کے لئے سکولوں میں اخلاقیات کی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے نوجوان نسل کی شخصیت سازی اورطرز زندگی پر اثر انداز ہونے والے پرنٹ ، ڈیجیٹل اور الیکٹرانک میڈیاکی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے مسلم ممالک کے سفیروں کو دعوت دی کہ وہ اس سلسلہ میں اپنے تعمیری خیالات اور آرا بھی پیش کریں ۔ انہوں نے اس توقع کااظہار کیاکہ اس مقصد کیلئے نہ صرف حکومتی سطح

پر بلکہ مسلم ممالک کے دانشوروں اور علم سے وابستہ ماہرین کے مابین بھی موثر اشتراک عمل میں لایاجا سکے۔سیشن میں شریک سفیروں نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام اور وزیراعظم عمران خان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ہر بین الاقوامی فورم پر مسلم امہ کو درپیش مسائل اجاگرکرنے اور ان کی آواز بلند کرنے کو بھی سراہا اور اس سلسلہ میں اپنے ہر ممکن تعاون کایقین دلایا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…