اسلام آباد ( آن لائن)حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ترجمان وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے تجویز کردہ اضافے کو مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھانے سے روک دیا ہے۔ اوگرا نے یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت 11.53 روپے، ہائی
اسپیڈ ڈیزل 8.49 روپے، مٹی کا تیل 6.29 روپے اور لائیٹ ڈیزل 5.72 روپے بڑھانے کی تجویز دی تھی۔ترجمان وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ حکومت عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی کا بوجھ عوام پر منتقل کرنے کی بجائے عوام کے ریلیف کو ترجیح دے رہی ہے۔اوگرا کی جانب سے تجویز کردہ حالیہ اضافے کی مد میں عوام پر پڑنے والے بوجھ کو حکومت خود برداشت کررہی ہے۔اوگرا اور وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجاویز مسترد کر دیں اوگرا نے عالمی منڈی میں پیٹرلیم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیشِ نظر یکم نومبر سے پاکستان میں پپٹرول کی قیمت 11.53 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل 8.49 روپے، مٹی کا تیل 6.29 روپے اور لائیٹ ڈیزل 5.72 روپے بڑھانے کی تجویز دی تھی ۔ماہرین کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے عوام کو 15 روز کا ریلیف تو مل گیا ہے لیکن آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ ہر صورت ہوگیا
کیونکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب روپے کی بے قدری جاری اور معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کی قدر میں مزید کمی ہوگی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دو ماہ کے اندر 15 روپے سے 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائیگا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
نہ کرنے کی بڑی وجہ حالیہ ٹی ایل پی کی جانب سے اسلام کی جانب مارچ ہے جبکہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے مہنگائی کیخلاف ملک گیر احتجاج کیا گیا جس میں ہر چھوٹے بڑے شہر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ہے اور دوسری جانب پی ڈی ایم کی جانب سے بھی احتجاج متوقع ہے ۔