اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)تحریک کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت معاملات کو سلجھانے کی بجائے مزید خراب کر رہی ہے، ریلی کے شرکا کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے جبکہ حکومت نے جو معاہدہ کیا اسے خود توڑا ہے۔وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک کے
ترجمان نے کہا کہ فواد چوہدری حقائق سے نظریں مت چرائیں، ہم سیاسی جماعت ہیں جو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے، ہماری تحریک زیر زمین جدوجہد پر یقین نہیں رکھتی، ہمارا ون لائن ایجنڈا ناموس رسالت کا ہے۔ترجمان کے مطابق فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا معاملہ اسمبلی میں لے جانے کا وعدہ حکومت نے کیا تھا، حکومت اپنے ہر وعدے سے پھر گئی اور تشدد کا راستہ اپنایا، جی ٹی روڈ پر جگہ جگہ کنٹینر لگا کر عوام کو تکلیف میں حکومت نے مبتلا کیا، جی ٹی روڈ پر خندقیں کھود کر ٹریفک کی روانی حکومت نے متاثر کی۔تحریک پر دہشتگردی کا ٹھپہ لگانے سے پہلے مقتدر حلقے اپنے گریبان میں جھانکیں، ہم ایک مذہبی اورپنجاب کی تیسری بڑی سیاسی قوت ہیں جس کا اظہار وزیر داخلہ نے بھی کیا۔ترجمان کے مطابق عسکریت گروپ وہ ہے جنہوں نے126 دن کا دھرنا دیا، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نےمظاہرین کو جی ٹی روڈ پر روکنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان کی
زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کو احتجاجی مارچ پر بریفنگ دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرین کو جہلم سے آگے نہیں جانے دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ جہلم پل پر رینجرز تعینات کر دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم
نے غیرقانونی مطالبات نہ ماننے کا فیصلہ کیا جبکہ وفاقی کابینہ نے ریاست کی رٹ قائم رکھنے کا بھی فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق حکومت نے مظاہرین کو جی ٹی روڈ پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نے شہریوں کا راستہ روکنے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کردی ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ پولیس والوں کو مارنا سیاسی کارکنان کاکام نہیں اور کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے نہیں دیا جائے گا، سیاسی مقاصد کیلئے تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنے دیں گے۔