اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)تحریک نے وفاقی حکومت سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ایک بار پھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب مارچ کا آغاز کر دیا ،بی بی سی اردو کے مطابق تحریک کی شوریٰ کے رکن مفتی عمیر الاظہری نے کہا کہ حکومت کی طرف سے مطالبات پورے نہ ہونے کے بعد جماعت کی شوری نے
بدھ کی صبح کارکنوں کو اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں اور ان کی جماعت کے ہزاروں کارکنوں، جو اس وقت مریدکے میں موجود ہیں، نے اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کر دیا ہے۔دوسری جانب وفاقی انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد و راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد چوک کو چاروں جانب کنٹینرز لگا پر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی کی اہم شاہراہ مری روڈ پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔ دونوں شہروں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے پولیس و رینجرز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔شہری انتظامیہ کے مطابق بدھ کی صبح سے جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کرنے اور موبائل فون سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مریدکے سے دس کلو میٹر دور سادھوکی کے قریب سڑک کھود کر گڑھے بنا دیے گئے ہیں جبکہ موٹر سائیکل اور پیدل چلنے والے متبادل راستے پر بھی 12
فٹ کا گڑھا کھودا گیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اجلاس منعقد ہوا ہے جس میں تحریک کو کوئی رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیر داخلہ شیخ رشید، وفاقی مذہبی امور نورالحق قادری،
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور چیف سیکریٹری پنجاب بھی شریک تھے۔اجلاس میں ملکی سیکیورٹی اور قومی سلامتی کا جائزہ لیا گیا،وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ملکی سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔اجلاس میں تحریک سے متعلق اہم فیصلوں پر مشاورت کی گئی، وزیراعظم کو احتجاج کے نقصانات اور حکمت عملی بارے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کوتحریک سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، تحریک کے مطالبات اور حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ وزیراعظم کو تاجروں کے احتجاج سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں امن و امان سمیت سیکورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں تحریک کو کسی قسم کی رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں طے پایا کہ تحریک اپنی پوزیشن چھوڑ کر احتجاج ختم کرے گی تو ہی اس سے مذاکرات کئے جائیں گے، وزیر داخلہ شیخ رشید تحریک کو راستہ کلیئر کرنے اور احتجاج ختم کرنے کے لئے کہیں گے۔