بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مہنگائی کے بڑھتے ہوئے طوفان ، پٹرولیم کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے پر مظاہروں اور احتجاج کی ہوا چل پڑی،جماعت اسلامی بھی میدان میں آ گئی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )مہنگائی کے بڑھتے ہوئے طوفان ، پٹرولیم کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ اور تحریک انصاف کی حکومتی نا اہلی کے خلاف جماعت اسلامی کا 17اکتوبر سے 24اکتوبر تک پنجاب سمیت ملک بھر میں ہفتہ احتجاج بھر پور طریقے سے جاری ہے ۔اس احتجاجی تحریک کے دوران آج جمعتہ المبارک 22اکتوبر کو بھی احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ 24اکتوبر کو

بروز اتوار کو پنجاب سمیت ملک بھر میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔اسی طرح 31اکتوبر کو مہنگائی کے خلاف اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کا عظیم الشان اور فقید المثال احتجاجی مظاہرہ ہو گا۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے ذکر اللہ مجاہد، نصر اللہ گوارئیہ اور، محمد فاروق چوہان ہمراہ لاہور پریس کلب میں مہنگائی بے روزگاری اور لاقانونیت میں ہوشر با اضافے کے خلاف پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ جب تک مہنگائی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا جماعت اسلامی کی جدوجہد ان شاء اللہ جاری رہے گی ۔تحریک انصاف کی حکومت نے ایک ماہ میں پٹرولیم کی قیمتوں میں 30روپے کا اضافہ کر کے غریب عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔ مہنگائی نے ملکی تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔پٹرول 137.79، ہائی سپیڈ ڈیزل134، لائٹ ڈیزل 108، مٹی کا تیل 110روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔ تحریک انصاف کی بد ترین کارکردگی کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی عوام کو زندہ درگور کرنے کے لیے بر سر اقتدار آئی ہے۔ ساڑھے 3سال میں پٹرول72، ڈیزل 83روپے فی لیٹر تک مہنگا ہوا ہے۔ عوام سوال پوچھتے ہیں کہ کہاں ہے وہ تبدیلی جس کا خواب قوم کو دکھایا گیا تھا۔

37ماہ صرف ٹیکسز کی مد میں 500ارب عوام کی جیبوں سے نکال لیے گئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 200فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ مہنگائی کنٹرول کرنے والے اداروں اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں عملا ً غیر فعال ہوچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت خود کرپٹ مافیا کی سرپرستی کررہی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے

بیانات قوم کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف ہیں۔ مہنگائی عوام کا سب سے بڑ ا مسئلہ بن چکی ہے ۔ ستم بالائے ستم یہ ہے کہ ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والوں نے سودی معیشت کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ بلکہ الٹا آئی ایم ایف کے کہنے پر ملک میں مہنگائی میں ہوشر بااضافہ کرکے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ پٹرول،

بجلی،گھی، ایل پی جی سمیت اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ تبدیلی سرکار کو ووٹ دینے والے اور سپورٹ کرنے والے دونوں ہی پریشان حال ہیں۔ تین برسوں میں بجلی کی اوسط قیمت میں 52فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔ وزیرا عظم کے اردگرد مافیا ہی ملک میں مہنگائی کا اصل ذمہ دارہے۔ تحریک انصاف کی

حکومت نے پورا ملک ہی آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ ان ظالم حکمرانوں نے ملک و قوم کے ساتھ دشمنوں سے بھی بد تر سلوک کیا ہے اور مسلسل کررہے ہیں۔ قوم کب تک ان چالبازوں، دھوکہ بازوں، چوروں، لٹیروں اور کرپٹ افراد کی باتوں پر یقین کرکے ان کو اپنے سروں پر بٹھاتی رہے گی۔ ان کی اصل حقیقت کھل کر

سامنے آچکی ہے۔ ملک و قوم کو بے داغ، پڑھی لکھی، محب وطن اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے جو صرف اور صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈالر 174روپے سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ سونے کی قیمت بھی ایک لاکھ 22ہزار روپے فی تولہ ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کو خودکشی پر

مجبور کر دیا ہے۔ایک طرف عوام بد حال ہیں جبکہ دوسری طرف حکمران بڑے فخریہ انداز قوم کو یہ بھی نوید سنارہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہو نگے۔ وزیر اعظم عمران خان آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے کشکول لیے پھررہے ہیں اور یہ پاکستان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ بین الاقوامی

جریدے ’’دی اکانومسٹ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے چوتھا مہنگا ترین ملک بن چکا ہے۔ 43ممالک میں ارجنٹائن پہلے، ترکی دوسرے، برازیل تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔ عوام کا معیار زندگی بہت بری طرح متاثر ہوا ہے۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ڈالر39.9فیصد اور پٹرول کی قیمت میں 44.68فیصد اضافہ ہوا ہے۔گزشتہ تین سالوں میں پاکستانی روپیہ تقریبا 40فیصد تک گر چکا ہے اور

روپیہ کی قدر میں کمی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔روپیہ کی قدر میں مسلسل کمی سے پاکستان میں مہنگائی کا سیلاب آچکا ہے ۔جس کو کنٹرول کرنا حکومت کے بس میں دکھائی نہیں دیتا ۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستانی عوام کو مہنگائی غربت اور بے روزگاری کا شکار کر کے تحریک انصاف کی حکومت ان سے گن گن کر بدلے لے رہی ہے ۔اگر مہنگائی کے طوفان کو اس وقت نہ روکا گیا تو پاکستانی معیشت اور قومی سلامتی بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…