کراچی(این این آئی)رکن قومی اسمبلی ڈاکٹرعامرلیاقت نے کہاہے کہ فوادچوہدری کو تھپڑمارنے کی بات اس لیے کی تھی کیوں کہ انہوں نے کہا تھا کہ عامرلیاقت کا استعفیٰ تو روز آتا ہے۔خصوصی گفتگو کے دوران عامرلیاقت نے کہاکہ انہوں نے اس بات پر فوادچوہدری کو جواب دیا کہ وہ میرے
معاملات سے دور رہیں ورنہ میرا تھپڑ ان کے تھپڑ سے بھاری ثابت ہوگا تاہم ان ہوں نے کہاکہ فوادچوہدری سے میری دوستی اور ایک گھریلو تعلق ہے اس لیے فوادچوہدری نے میرے بات کا جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان صاحب مہنگے ہیں تو پاکستان میں پھر مہنگائی ہوگی لیکن اگر سستے ہوئے یعنی ہرکسی کو دستیاب ہیں تو اس کا مطلب ملک میں مہنگائی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اس قدر مہنگائی ہے کہ اپوزیشن کو تو بہت پہلے نکلنا چاہیے تھا مگر مولانا فضل الرحمان کا ملک میں مہنگائی کے خلاف نکلنا باعث حیرت ہے۔عامرلیاقت نے کہاکہ تحریک انصاف سے استعفیٰ دے چکا ہوں اور اب اس جماعت سے میرا کوئی تعلق نہیں اس لیے میرے نام کے ساتھ تحریک انصاف نہ لکھا جائے ۔انہوں نے کہ علی امین گنڈاپور کا عوام کو کھانا کم کھانے کا مشورہ دینا قابل مذمت ہے لوگ ایسا کیوں کریں انہوں نے تو مہنگائی ختم کرنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بالکل ہے اور اس کی ذمہ دار بھی حکومت ہے تاہم استعفیٰ دینا ہر مسئلے کا حل نہیں صرف وزارتوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔عامرلیاقت نے کہاکہ اپوزیشن کو مہنگائی کے خلاف بہت پہلے جاگنا چاہیے تھا اب اس وقت مہنگائی کے خلاف نکلنا باعث تعجب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا لانگ مارچ نظر نہیں آرہا۔