ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عثمان بزدار کی جانب سے ملتان میں ایک ارب مالیت کا لگژری گھر تعمیر کرائے جانے کا انکشاف

datetime 14  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن)مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے عثمان بزدار کے اثاثوں کی تفصیلات کیلئے پنجاب انفارمیشن کمشنر کو درخواست جمع کرادی۔عظمیٰ بخاری نے پنجاب انفارمیشن کمشنر کو 2013کے انفارمیشن ایکٹ کے تحت درخواست جمع کرائی۔معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تین سالوں میں وزیراعلیٰ پنجاب کے آفس اور گھرکیلئے

متعدد مرتبہ فرنیچر کی خریداری ہوئی۔متعدد مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب کے آفس اور گھر سیون اور ایٹ کی تزئین و آرائش بھی ہوئی۔وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے تین سالوں کے دوران کتنا فرنیچر اور کتنی مالیت کاخریداگیا؟۔وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائشگاہ اور آفس کی تزئین و آرائش پر کتنا خرچہ آیا ہے؟۔یہ بجٹ کی کس مد میں تمام اخراجات کیے گئے ہیں؟بجٹ کی کتابوں میں وزیر اعلی ہاوس کے اخراجات کی تفصیلات نہیں دی جاتی۔کیا یہ حقیقت ہے کہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپاٹمنٹ نے انہیں اپنے محکمانہ اخراجات کے طور پر دیکھایا ہے؟ہماری اطلاعات کے مطابق یہی حقیت ہے۔تین سالوں میں وزیراعلیٰ آفس،سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپاٹمنٹ اور سیکرٹریٹ کے ویلفیئر ونگ کیلئے کتنی گاڑیاں خریدی گئی ۔ان گاڑیوں کی خریداری کیلئے جو ٹینڈرز جاری کیے گئے ان کی معلومات فراہم کی جائیں۔جو گاڑیاں خریدی گئی ان کے نام ،ماڈلز،قیمت اور خریداری کا وقت بتایا جائے،اور کاغذات شئیر کئیے جائیں ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے حال ہی میں

ملتان میں ایک لگژری گھر تعمیر کروایا ہے۔اس گھر کی مالیت ایک ارب روپے ہے۔اس گھر کے اور اس پہ آنے والے اخراجات کے کاغذات فراہم کی جائیں۔جی او آر ون میں متعدد دفاتر کو کیمپ آفس اورگیسٹ ہائوس ڈکلیئر قراردیا گیا۔جن میں وزیراعلیٰ انیکسی بھی شامل ہے۔یہ تمام دفاتر وزیراعلیٰ پنجاب کے آفس کے زیر استعمال ہیں۔وزیراعلیٰ آفس کے زیر استعمال

تمام کیمپ آفس اور گیسٹ ہاؤسز کی تفصیلات فراہم کی جائیں،متعلقہ سرکاری کاغذات فراہم کیے جائیں ۔تین سالوں میں وزیراعلیٰ کی انیکسی کی مرمت اور تزئین و آرائش کے اخراجات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔حال ہی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے اثاثوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔اس تناظر میں وزیراعلیٰ اورانکی اہلیہ کے تمام اثاثوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں جو 2017 سے انکی زیر ملکیت ہیں ۔ان تمام تفصیلات کیلئے میں اور عطاء تارڑ 29ستمبر 2019کو خط لکھا تھا تاحال اس کا جواب موصول نہیں ہوا۔اگر مذکورہ معلومات جلدفراہم کردی جائیں تو ہم ممنون ہونگے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…